امریکا کی نئی ویزا پالیسی، موٹاپا اور ذیابیطس میں مبتلا افراد کا داخلہ بند
امریکا کی حکومت کا نیا فیصلہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکا کی حکومت نے ایک نئے فیصلے کے تحت موٹاپے اور ذیابیطس میں مبتلا غیر ملکیوں کو امریکا کا ویزا جاری نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تم اتنی بھی خوبصورت نہیں: لوگوں میں غصہ پیدا کرنے والی ویڈیوز سے لاکھوں ڈالر کیسے کمائے جا رہے ہیں؟
امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے دنیا بھر کے امریکی سفارت خانوں کو جاری کیے گئے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ان بیماریوں کے شکار افراد کے لیے ویزا کی درخواستیں مسترد کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ اور مسک میں لفظی جنگ شروع ہوگئی
فیصلے کی پس منظر
اس فیصلے کو ٹرمپ انتظامیہ کے دور کی امیگریشن پالیسیوں کی ایک نئی کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس سے قبل بھی مختلف ممالک کے پناہ گزینوں پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں اور امریکا میں داخلے کے لیے شرائط سخت کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں تنزلی کا شکار ہو کر 158 ویں نمبر پر چلا گیا، حامد میر کا انکشاف
حکومتی موقف
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام صحت کے حوالے سے خطرات کو کم کرنے اور امریکا کے قومی مفاد کا تحفظ کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہری کو دوست سے ملنے تھانے آنا مہنگا پڑ گیا
متاثرہ افراد
اس نئے فیصلے سے خاص طور پر وہ افراد متاثر ہوں گے جو موٹاپے یا ذیابیطس کی وجہ سے امریکا کے طبی معیارات پر پورا نہیں اترتے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترکیہ صرف اتحادی نہیں ایمان، ثقافت اور تاریخ میں جُڑے بھائی ہیں :وزیراعلیٰ مریم نواز کی ترکیہ کے سفیر عرفان نذیراوغلو سے ملاقات، اہم امور پر گفتگو
تنقید اور اعتراضات
اس فیصلے کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام امیگریشن کے حوالے سے مزید امتیازی سلوک کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس سے انسانیت کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔
آئندہ کے اثرات
یہ نیا قانون کب سے نافذ ہوگا اور اس کے مزید اثرات کیا ہوں گے، اس بارے میں امریکی حکام نے تاحال کوئی واضح تاریخ نہیں دی ہے۔








