امریکا کی نئی ویزا پالیسی، موٹاپا اور ذیابیطس میں مبتلا افراد کا داخلہ بند
امریکا کی حکومت کا نیا فیصلہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکا کی حکومت نے ایک نئے فیصلے کے تحت موٹاپے اور ذیابیطس میں مبتلا غیر ملکیوں کو امریکا کا ویزا جاری نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی خود کو معاشی پناہ گاہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش ناکام ہونے لگی، تہلکہ خیز رپورٹ آگئی
امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے دنیا بھر کے امریکی سفارت خانوں کو جاری کیے گئے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ان بیماریوں کے شکار افراد کے لیے ویزا کی درخواستیں مسترد کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے کہیں گے اپ ڈیٹ دو، اپ ڈیٹ دو، پھر فیک نیوز چلوا کر کہیں گے فیک کیوں دیا”ٹی وی ٹرانسمشن کے دوران بھارتی صحافی مائیک بند کرنا بھول گیا
فیصلے کی پس منظر
اس فیصلے کو ٹرمپ انتظامیہ کے دور کی امیگریشن پالیسیوں کی ایک نئی کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس سے قبل بھی مختلف ممالک کے پناہ گزینوں پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں اور امریکا میں داخلے کے لیے شرائط سخت کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہم روکھی سوکھی کھاکر گزارہ کر لیں گے لیکن خوددار قوم کی حیثیت سے اپنی آزادی اور سلامتی کے تحفظ کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے
حکومتی موقف
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام صحت کے حوالے سے خطرات کو کم کرنے اور امریکا کے قومی مفاد کا تحفظ کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دو بچوں کی ماں شہناز بیگم نے باڈی بلڈنگ چیمپین بن کر سب کو حیران کر دیا!
متاثرہ افراد
اس نئے فیصلے سے خاص طور پر وہ افراد متاثر ہوں گے جو موٹاپے یا ذیابیطس کی وجہ سے امریکا کے طبی معیارات پر پورا نہیں اترتے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے حملہ کیا تو ہم کڑا جواب دیں گے: جاوید شیخ
تنقید اور اعتراضات
اس فیصلے کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام امیگریشن کے حوالے سے مزید امتیازی سلوک کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس سے انسانیت کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔
آئندہ کے اثرات
یہ نیا قانون کب سے نافذ ہوگا اور اس کے مزید اثرات کیا ہوں گے، اس بارے میں امریکی حکام نے تاحال کوئی واضح تاریخ نہیں دی ہے۔








