راولپنڈی میں سود اور مبینہ بھتہ خوروں سے دل برداشتہ خاتون کی پراسرار موت کے بعد انصاف نہ ملنے پر شوہر نے بھی خودکشی کرلی
خاتون کی پراسرار موت اور شوہر کی خودکشی
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) تھانہ گوجرخان کے علاقے میں سود اور مبینہ بھتہ خوروں کی وجہ سے دل برداشتہ خاتون کی پراسرار موت کے بعد انصاف نہ ملنے پر شوہر نے بھی خودکشی کر لی۔ اہل خانہ نے لاش کے ساتھ ایس پی کے دفتر پر احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم کے خلاف انکوائری شروع
ماضی کی تلخیوں کا سامنا
ایکسپریس نیوز کے مطابق، خاتون نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی اور شوہر کے لیے ویڈیو پیغام موبائل میں ریکارڈ کر رکھے تھے۔ پولیس اس معاملے کی تفتیش کر رہی تھی۔ آج خاتون کے شوہر شیراز آفتاب نے بھی خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ لواحقین نے لاش لے جا کر ایس پی گوجرخان کے دفتر کے باہر شدید احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لائٹ نہیں آتی تھی تو ٹارچ کی روشنی میں پڑھتا تھا، 28 برس بعد پہلی مرتبہ گورنمنٹ سکول کے بچے نے میٹرک میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی
پولیس کی تحقیقات اور الزامات
مبینہ خودکشی کرنے والے شیراز آفتاب کے والد نے پولیس پر سنگین الزامات عائد کر دیے۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کا قاتل پولیس آفیسروں میں سے ایک ہے، جو ملزم کو کرسی پر بٹھا کر میرا بیٹا جو مدعی تھا، اسے کھڑا کر کے بیان لیتے رہے۔ میرے بیٹے کا دل ٹوٹ گیا اور وہ بددل ہو کر گھر آیا۔
یہ بھی پڑھیں: جن گواہوں کی بنیاد پر ہمیں سزا سنائی گئی، گزشتہ سال انہی گواہوں کو سرگودھا کی عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ عمر ایوب
شیراز آفتاب کا ویڈیو بیان
شیراز آفتاب کا خودکشی سے قبل ریکارڈ کیا گیا ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں وہ شدید کرب اور اذیت کا سامنا کر رہا ہے۔ اس نے کہا کہ:
آپ سب کو پتا ہے میرا نام شیراز آفتاب ہے۔ میری اہلیہ کے ساتھ جو حادثہ ہوا، وہ بھی معلوم ہے، عدیل، موسیٰ، جواد اور دولتالہ والی باجی وغیرہ، یعنی نازیہ اور سائرہ، سب مل کر میری اہلیہ کے قاتل ہیں۔ مجھے اب یہ لگ رہا ہے کہ میری زندگی کا بھی خاتمہ قریب ہے۔
آخری الفاظ
شیراز آفتاب نے مزید کہا، “میرے دوست یار سب میرے ساتھ کھڑے رہے، لیکن میں ان امیروں کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ میرا دل اس وقت ٹوٹ چکا ہے اور میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ میں نے جو اہلیہ نے کہا، وہی ایف آئی آر درج کرائی۔ اب میں بھی تنگ آ کر جا رہا ہوں۔”








