رانا تنویر حسین کی قرطبہ سپین میں ہونے والے انٹرنیشنل اولیو کونسل کے رکن ممالک کی 122ویں نشست میں پاکستان کی نمائندگی
پاکستان کی نمائندگی
بارسلونا(ارشد نذیر ساحل ) وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے 19 اور 20 نومبر 2025 کو اسپین کے شہر قرطبہ میں ہونے والے انٹرنیشنل اولیو کونسل کے رکن ممالک کی 122ویں نشست میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس: پاکستان کا ایران سے اظہارِ یکجہتی، حقِ دفاع کی حمایت
اجلاس میں خطاب
وزیر نے اجلاس کے مرکزی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی رکنیت کی درخواست پیش کی اور ملک میں زیتون کے بڑھتے ہوئے شعبے کی صلاحیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے 20 نومبر کو منائے جانے والے ورلڈ اولیو ڈے کی تقریب میں بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان کی زیتون کے شعبے میں دلچسپی کا خیر مقدم کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: تہران میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات، اہم امور پر گفتگو
ملاقاتیں اور تعاون
رانا تنویر حسین کی ملاقات انٹرنیشنل اولیو کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جائمے لیلو لوپیز سے بھی ہوئی۔ گفتگو کے دوران پاکستان کی رکنیت اور زیتون کے شعبے کی ترقی سے متعلق امور زیر بحث آئے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے پاکستان کو تکنیکی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ رواں ماہ کے آخر میں آئی او سی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کراچی میں ہونے والی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے اور زیتون کے شعبے کی ضروریات کا جائزہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ریلوے اسٹیشن پر قلی اب کس کی زیر نگرانی کام کریں گے ۔۔۔؟ جانیے
اسپین کے وزیر زراعت سے ملاقات
مہمان وزیر کی ملاقات اسپین کے وزیر زراعت، ماہی پروری اور خوراک لوئیس پلاناس پوچادیس سے بھی ہوئی، جنہیں پاکستان کی زیتون کی صنعت میں ہونے والی پیش رفت اور امکانات سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر نے ازبکستان، ایران، پرتگال اور تیونس کے اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کیں جن میں باہمی دلچسپی کے امور اور زیتون کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال ہوا۔
انٹرنیشنل اولیو کونسل کا کردار
انٹرنیشنل اولیو کونسل، جس کا صدر دفتر میڈرڈ میں ہے، زیتون کے تیل اور ٹیبل اولیو کے لیے بین الحکومتی ادارہ ہے۔ 47 رکنی یہ تنظیم دنیا بھر کے پیدا کنندگان اور صارفین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتی ہے اور موجودہ و مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پالیسی امور پر بات چیت کا عالمی فورم فراہم کرتی ہے۔








