وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے بلاک چین و کرپٹو بلال بن ثاقب نے استعفیٰ دیدیا
بلال بن ثاقب کا استعفیٰ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرپٹو کونسل (PCC) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بلال بن ثاقب نے وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے بلاک چین اور کرپٹو کرنسی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ تاہم، وہ پاکستان ورچوئل ایسیٹس ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں بدستور ادا کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا ؟
استعفیٰ کی تفصیلات
کیبنٹ ڈویژن کے 13 اکتوبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بلال بن ثاقب کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ وہ 26 مئی کو وزیرِ مملکت کے مساوی حیثیت کے ساتھ اس عہدے پر تعینات ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے ایک ایم و یو کا نتیجہ دکھا دیں جو اس حکومت نے کیا، 25 ارب ڈالر انویسٹمنٹ تو بہت بڑی بات یہ البیک ہی پاکستان لے آئیں، تیمور جھگڑا
PVARA کی قیادت
بلال بن ثاقب کو یکم اگست کو پرو بونو بنیاد پر تین سالہ مدت کے لیے PVARA کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔ یہ ادارہ ایک خودمختار وفاقی اتھارٹی ہے، جس کی سربراہی اسٹیٹ بینک کے گورنر، ایس ای سی پی کے چیئرمین اور ایف بی آر کے چیئرمین پر مشتمل ملٹی اسٹیک ہولڈر بورڈ کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان سے کراچی فریج لینے کے لئے آئے شہری کو بائیک رائیڈر نے سی ویو لے جا کر لوٹ لیا
PVARA کے مقاصد
PVARA کا بنیادی مقصد غیر قانونی مالی سرگرمیوں کی روک تھام، صارفین کا تحفظ، فِن ٹیک، ترسیلات اور ٹوکنائزڈ اثاثوں میں مواقع پیدا کرنا ہے، جبکہ ریگولیٹری سینڈ باکسز کے ذریعے شریعت کے مطابق ڈیجیٹل فنانس کو فروغ دینا بھی اس کا حصہ ہے۔
استعفیٰ کی وجوہات
ذرائع کا کہنا ہے کہ Rules of Business 1973 کے مطابق کوئی شخص SAPM نہیں ہو سکتا اگر وہ کسی قانونی ریگولیٹری اتھارٹی، جیسے پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی کا چیئرمین ہو، بلال بن ثاقب اس اتھارٹی کے موجودہ چیئرمین بھی ہیں، جس وجہ سے انہوں نے یہ فیصلہ کیا۔








