بھارت کی آبی جارحیت میں اضافہ، دریائے چناب پر پن بجلی منصوبے کی منظوری دیدی
بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر پن بجلی منصوبے کی منظوری
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت نے ایک مرتبہ پھر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب پر پن بجلی منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی عسکری و سیاسی قیادت نے بھارت کے غرور کو دھول چٹا دی: ناصر اقبال بوسیال
پاکستان میں تشویش کا اظہار
بھارت کی جانب سے آبی جارحیت پر پاکستان میں شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے یہ اقدام پاکستان کے تسلیم شدہ آبی حقوق کے منافی ہے اور خطے میں کشیدگی بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو تاریخی شکست، پاکستان عالمی سطح پر سرخرو ہوا: پیپلز پارٹی
شیری رحمان کی سخت مذمت
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمان نے بھارتی اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دلہستی اسٹیج ٹو پن بجلی منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے پانی پر طے شدہ حقوق پر براہِ راست حملہ ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: کپل شرما کا فی قسط معاوضہ 5 کروڑ، 3 سیزن کی ہوش اُڑا دینے والی آمدن سامنے آگئی
بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی بین الاقوامی قوانین اور عالمی اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس منصوبے سے پاکستان کی آبی سلامتی کے ساتھ ساتھ زرعی نظام اور ماحولیاتی توازن کو بھی سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اس وقت پوری دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ فلسطین اور غزہ ہے، امریکہ اس جرم میں شریک ہے، حافظ نعیم الرحمان
دفاعی اور تزویراتی خطرات
انہوں نے مزید کہا کہ دلہستی منصوبہ دفاعی اور تزویراتی لحاظ سے بھی پاکستان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر کے خطے میں عدم استحکام اور کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے، جو علاقائی امن کے لیے خطرناک رجحان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی نے ٹیسٹ کرکٹ کو 5 سے 4 روزہ کرنے پر آمادگی ظاہر کردی
دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں کمی
شیری رحمان نے کہا کہ دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں اچانک اور غیر معمولی کمی بھارتی آبی جارحیت کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدہ کسی ایک ملک کی مرضی پر نہیں بلکہ عالمی ضمانتوں کے تحت طے شدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے۔
پاکستان کی ریڈ لائن
انہوں نے زور دیا کہ پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ اگر بھارت باز نہ آیا تو اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں کو عالمی فورمز پر مؤثر انداز میں اجاگر کیا جائے گا.








