سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے سزا کے خلاف اپیل دائر کردی

فیض حمید کی اپیل

راولپنڈی (ویب ڈیسک) سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی۔

یہ بھی پڑھیں: جیل میں نظر بند سابق ایم این اے علی وزیر پر سکھر میں مقدمہ درج

وکیل کی تصدیق

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیض حمید کے وکیل نے فوجی عدالت سے سنائی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کی تصدیق کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین جب تک واپس نہیں جاتے ہمارے مہمان ہیں: وزیر تعلیم رانا سکندر حیات

اپیل کی تفصیلات

فیض حمید کے وکیل میاں علی اشفاق نے مزید تفصیلات دیے بغیر بتایا کہ ’ہم نے فوجی عدالت کی طرف سے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی ہے، اپیل رجسٹرار کورٹ آف اپیلز، اے جی برانچ، چیف آف آرمی اسٹاف کو جمع کرائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ سرا “سجل” کو عوامی شکایات پر پولیس نے گرفتار کر لیا

قانونی نکات

رپورٹ کے مطابق پاکستان آرمی ایکٹ کے سیکشن 133B کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل (ایف جی سی ایم) کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کے لیے فیض حمید کے پاس 40 دن کا وقت تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیرپور میں بزنس مین کے گھر ایک کروڑ روپے کی ڈکیتی

آگے کا عمل

اپیل کا جائزہ سب سے پہلے کورٹ آف اپیلز کے ذریعے لیا جاتا ہے جس کی سربراہی ایک میجر جنرل یا اس سے اوپر کا افسر کرتا ہے جو آرمی چیف کی جانب سے نامزد کیا جاتا ہے، اس کے بعد آرمی چیف کے پاس سزا کی توثیق، اس پر نظر ثانی یا اسے منسوخ کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس، خصوصی بریفنگ، عید الاضحیٰ پر سیکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے

سزا کی تفصیلات

11 دسمبر کو آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ’سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنادی گئی۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ملزم پر سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، ریاست کے تحفظ اور مفاد کے لیے نقصان دہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور لوگوں کو غلط طریقے سے نقصان پہنچانے سے متعلق چار الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بی بی ایل: بابر اعظم ایک مرتبہ پھر عمدہ کارکردگی دکھانے میں ناکام

عدالتی کارروائی

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ طویل قانونی کارروائی کے بعد، ملزم کو تمام الزامات میں قصوروار پایا گیا، عدالت نے 14 سال قید کی سزا سنائی جو 11 دسمبر 2025 کو سنائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: غلط اور جعلی معلومات پھیلانے والے ہوجائیں ہوشیار، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو کارروائی کا اختیار دے دیاگیا۔

قانونی حقوق

ترجمان پاک فوج نے کہا تھا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام قانونی دفعات کی تعمیل کی، ملزم کو اپنی پسند کی دفاعی ٹیم کے حقوق سمیت تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے تھے، مجرم کو متعلقہ فورم پر اپیل کا حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا سیز فائر کے بعد دوبارہ بھارت جنگ شروع کرے گا؟ ویڈیو تجزیہ

سیاسی معاملات

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ سیاسی عناصر کے ساتھ مل کر سیاسی اشتعال انگیزی اور عدم استحکام کو ہوا دینے اور بعض دیگر معاملات میں مجرم کے ملوث ہونے سے الگ سے نمٹا جا رہا ہے، ملزم کے سیاسی عناصر کے ساتھ ملی بھگت، سیاسی افراتفری اور عدم استحکام کے معاملات الگ سے دیکھے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صورتحال کو سپر فلڈ کی طرح ڈیل کر رہے ہیں، 1657 گاؤں اور 16 لاکھ افراد متاثر ہونے کا خدشہ ہے : شرجیل میمن

فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا آغاز

بیان میں کہا گیا تھا کہ 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے فیض حمید کو 14 سال قیدبالمشقت سنائی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیلی ویژن جمہوری شرکت کی حمایت کرنے اور حکومتی جواب دہی میں مدد کرتا ہے: وزیر اعلیٰ پنجاب

طویل کارروائی

ترجمان پاک فوج نے کہا تھا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت شروع ہوا جو 15 ماہ تک جاری رہا۔

اختتام

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ طویل اور مفصل قانونی کارروائی کے بعد عدالت نے ملزم کو تمام الزامات میں قصوروار قرار دیتے ہوئے 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنادی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...