موجودہ دور میں موبائل فونز انسان کی زندگی کا لازمی حصہ بن چکے ہیں، لیکن اس بے انتہا استعمال کے نتیجے میں کچھ افراد کو ایک عجیب ذہنی مرض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ مرض جسے نو موبائل فون فوبیا یا "نو مو فوبیا" کہا جاتا ہے، انزائٹی کی ایک خاص قسم ہے جس کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب کسی فرد کی موبائل فون تک رسائی نہ ہو۔
ایک حالیہ طبی تحقیق کے مطابق، جو جرنل بی ایم سی سائیکاٹری میں شائع ہوئی ہے، نو مو فوبیا موبائل فون کے زیادہ استعمال اور اس پر انحصار کرنے کی عادت کا نتیجہ ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نو مو فوبیا سے متاثرہ افراد اس وقت شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہو جاتے ہیں جب ان کا موبائل فون ان کے ہاتھ میں نہ ہو، یا وہ کسی بھی وجہ سے اس سے دور ہوں۔
نو مو فوبیا کیا ہے؟
نو موبائل فون فوبیا کی اصطلاح دراصل اس کیفیت کی وضاحت کرتی ہے جس میں فرد کو یہ خوف لاحق ہو جاتا ہے کہ اس کا موبائل فون اس کے پاس موجود نہیں ہے یا وہ اس سے منقطع ہو گیا ہے۔ یہ کیفیت محض ایک عارضی پریشانی نہیں بلکہ ایک سنجیدہ ذہنی دباؤ کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔
تحقیق میں ان علامات کی نشاندہی کی گئی ہے جو نو مو فوبیا کے شکار افراد میں عام طور پر دیکھی جاتی ہیں۔ ان علامات میں انزائٹی یا بے چینی، غصے کی کیفیت، جسم سے پسینے کا اخراج، دل کی دھڑکن تیز ہو جانا، سانس لینے کے انداز میں تبدیلیاں اور اردگرد کے ماحول سے کٹ جانے کا احساس شامل ہیں۔ یہ علامات اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ موبائل فون سے دوری ان افراد کے لیے کتنی بڑی ذہنی الجھن پیدا کر سکتی ہے۔
نوجوانوں میں نو مو فوبیا کی شدت
تحقیق کے مطابق، نو مو فوبیا نوجوانوں میں سب سے زیادہ عام ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر عمر کے افراد اس مسئلے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس عارضے کے پھیلنے کی ایک بڑی وجہ موبائل فونز پر زیادہ انحصار ہے۔ آج کل موبائل فونز ہماری زندگی کا ایک لازمی جزو بن چکے ہیں، اور یہ منی کمپیوٹرز ہماری روزمرہ زندگی کے مختلف پہلوؤں کو سنبھالنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
تاہم، جب ہم اچانک اس ڈیوائس سے محروم ہو جاتے ہیں یا اس کا استعمال محدود ہوتا ہے، تو یہ احساس پیدا ہوتا ہے کہ ہماری زندگی میں کچھ اہم چھن گیا ہے۔ یہ احساس خود اعتمادی کی کمی اور جذباتی انتشار کا باعث بنتا ہے، جس سے نو مو فوبیا جیسی کیفیات پیدا ہوتی ہیں۔
موبائل فون کا زیادہ استعمال اور ذہنی صحت پر اثرات
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موبائل فون کا حد سے زیادہ استعمال اور اس پر بڑھتا ہوا انحصار انسانی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ جب کوئی شخص ہر لمحہ اپنے فون پر انحصار کرنے لگتا ہے تو اس کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، اور روزمرہ کے معمولات سر انجام دینا مشکل ہو جاتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ موبائل فون کا حد سے زیادہ استعمال دماغی صحت پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ انزائٹی، بے چینی اور احساس کمتری جیسی علامات وقت کے ساتھ مزید بگڑ سکتی ہیں، جس سے نو مو فوبیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نو مو فوبیا سے بچنے کی تدابیر
ماہرین نے اس بیماری سے بچاؤ کے لیے کچھ اہم مشورے بھی دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر لوگ اس فوبیا سے بچنا چاہتے ہیں تو انہیں کچھ وقت بغیر موبائل فون کے گزارنے کی عادت ڈالنی چاہیے۔ مثلاً، روزانہ ایک گھنٹہ موبائل فون بند کر کے اسے ایک طرف رکھنا، یا فون کو گھر میں چھوڑ کر باہر جانا اس عادت سے چھٹکارا پانے کا ایک طریقہ ہو سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی، موبائل فون پر انحصار کم کرنے کے لیے لوگوں کو نئے مشاغل اپنانے کی ترغیب دی گئی ہے۔ کوئی نیا مشغلہ جیسے کتابیں پڑھنا، ورزش کرنا، پینٹنگ، یا موسیقی سننا ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
موبائل فون اور ہماری زندگی
محققین کے مطابق، موبائل فون ہماری روزمرہ زندگی کا ایک اہم جزو بن چکا ہے، اور یہ منی کمپیوٹرز ہمیں مختلف مواقع فراہم کرتے ہیں۔ ان سے ہم نہ صرف اپنے کام انجام دیتے ہیں بلکہ دوستوں اور خاندان سے بھی جڑے رہتے ہیں۔ موبائل فونز کا یہ زیادہ استعمال ہمیں زندگی کے مختلف پہلوؤں میں سہولت فراہم کرتا ہے، لیکن اس پر حد سے زیادہ انحصار کرنا ذہنی مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ موبائل فون سے اچانک دوری یا اس کے استعمال میں کمی دماغی بے چینی اور احساس کمتری کو جنم دیتی ہے۔ اس صورتحال میں فرد کو لگتا ہے کہ اس کی زندگی میں کچھ کمی ہو گئی ہے، اور یہی احساس نو مو فوبیا کی اہم وجہ بن جاتا ہے۔
نو مو فوبیا کے اثرات
تحقیق کے مطابق، جب کوئی شخص موبائل فون پر ضرورت سے زیادہ انحصار کرنے لگتا ہے، تو اس کی زندگی کے مختلف پہلوؤں میں منفی تبدیلیاں رونما ہونے لگتی ہیں۔ اس کا اثر فرد کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت پر ہوتا ہے، جس سے اس کی روزمرہ کی سرگرمیوں پر برا اثر پڑتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فون کی لت انسان کی ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ اس سے فرد کی توجہ کی صلاحیت کمزور ہو جاتی ہے، اور زندگی کے دیگر اہم کام انجام دینا مشکل ہو جاتا ہے۔
نو مو فوبیا کا علاج
ماہرین کے مطابق، نو مو فوبیا سے نجات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ فرد موبائل فون پر کم انحصار کرنے کی کوشش کرے۔ روزمرہ کی زندگی میں نئے مشاغل کا اپنانا، جیسے کہ کتابیں پڑھنا، ورزش کرنا، یا دوستوں اور خاندان کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا، اس بیماری سے بچنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
اسی طرح، موبائل فون کے استعمال کو محدود کرنے کے لیے ایک مخصوص وقت مقرر کرنا بھی ایک اہم قدم ہے۔ اگر فرد اپنی زندگی میں موبائل فون کے استعمال کو کم کر لے، تو اس کی ذہنی حالت میں بھی بہتری آ سکتی ہے۔
اختتامیہ
نو مو فوبیا ایک جدید دور کا نیا چیلنج ہے جو موبائل فون کے بے پناہ استعمال اور اس پر زیادہ انحصار کرنے کی وجہ سے پیدا ہو رہا ہے۔ اس مرض کا شکار افراد شدید ذہنی دباؤ اور انزائٹی کا سامنا کرتے ہیں، جو ان کی روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔
تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فرد موبائل فون کے بغیر کچھ وقت گزارنے کی عادت ڈال لے اور اپنے لیے نئے مشاغل تلاش کرے تو وہ اس فوبیا سے بچ سکتا ہے۔ یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے، تاکہ ہم اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کو محفوظ رکھ سکیں۔