حکومت کو ججز کی سکیورٹی کا معاملہ سنجیدگی سے لینا ہوگا،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا

پشاور ہائیکورٹ کا سکیورٹی معاملے پر سرکاری جواب طلب
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاور ہائیکورٹ نے عدالتوں اور ججز کی سکیورٹی سے متعلق درخواست پر صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو ججز کی سکیورٹی کا معاملہ سنجیدگی سے لینا ہوگا، وفاق بھی سنجیدگی سے غور کرے، یہ ان کا بھی کام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا کم عمری کی شادی پر پابندی کے بل سے متعلق بڑا اعلان
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، پشاور ہائیکورٹ میں عدالتوں اور ججز کی سیکیورٹی سے متعلق کے پی بار کونسل کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے درخواست کی سماعت کی، ایڈووکیٹ جنرل کے پی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی ویٹی کن میں پوپ لیو کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت
ایڈووکیٹ جنرل کا بیان
ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ عدالت نے سکیورٹی پر 6 سوالات پوچھے تھے، آئی جی پی نے تفصیلی جواب جمع کرنے کے لئے 2 دن مانگے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک کے بعد دوسرا واقعہ پیش آتا ہے، اب کیا کریں، ہم بندوقیں اٹھائیں کیا؟ حکومت کو ججز کی سکیورٹی کا معاملہ سنجیدگی سے لینا ہوگا، وفاق بھی سنجیدگی سے غور کرے، یہ ان کا بھی کام ہے۔
عدالت کا حکم اور آئندہ کی کارروائی
پشاور ہائیکورٹ نے عدالتوں اور ججز کی سکیورٹی پر تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کردی۔