میو ہسپتال کے شعبہ امراض قلب میں طبی سامان کی شدید قلت ، آپریشن بند ،مریض پریشان ، احتجاجی مراسلے میں حیران کن انکشافات
میو ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کی صورتحال
لاہور (جاوید اقبال /جنرل رپورٹر) میو ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ نے ہسپتال کی کارکردگی کا "پوسٹ مارٹم" کیا ہے۔ ایشیاء کے سب سے بڑے صحت کے مرکز میوہسپتال کے مذکورہ شعبہ کے سربراہ نے ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو ایک مراسلہ بھیجا جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مریضوں کے دل کے آپریشن، اینجیوگرافی، پلاسٹی اور ایمرجنسی پرائمر ی این جی او گرافی کرنے کے لیے ہسپتال اور اس کے ڈائریکٹر فنانس فنڈز فراہم کر رہے ہیں نہ سامان دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کتنا قریب ہے ایران ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کے؟ بڑا دعویٰ
دل کے مریضوں کے لئے سہولیات میں کمی
ذرائع کا کہنا ہے کہ میو ہسپتال کے امراض قلب کے شعبے میں سرجری اور دیگر پروسیجر کرنے کا سامان ختم ہوگیا ہے۔ اس کے بعد شعبہ کے سربراہ پروفیسر عمران وحید نے ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو کو مراسلہ بھیج کر مطلع کیا اور ساتھ ہی دل کے آپریشن وغیرہ بند کروا دیئے ہیں۔ اس طرح سے میو ہسپتال میں دل کے مریضوں کو بڑی سہولت ملنا بند ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈنڈا وگڑے تگڑوں کا پیر: عطاء اللّٰہ تارڑ کا 9 مئی والا مقصد
مالی مسائل اور سرجیکل سامان کی کمی
ذرائع کے مطابق، شعبہ امراض قلب کے سربراہ پروفیسر عمران وحید نے چیف ایگزیکٹو پروفیسر احسن نعمان کو ایک مراسلہ بھجوایا ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ دل کے مریضوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے سرجیکل ڈسپوزیبل کا سامان ضروری ہے، جو نہ صرف ختم ہو چکا ہے بلکہ میو ہسپتال کے ڈائریکٹر فنانس نے اس شعبہ کے سامان کی خریداری کے فنڈز بھی روک لیے ہیں۔ اس سے شعبہ میں مریضوں کو سرجری اور اینجیوگرافی کی سہولیات فراہم کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
انتظامیہ پر تنقید
پروفیسر عمران وحید نے ہسپتال کے ڈائریکٹر فنانس اور پوری انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر فوری طور پر سرجیکل ڈسپوزیبل سامان فراہم نہیں کیا گیا تو یہاں آنے والے مریضوں کی زندگیاں خطرات سے دوچار ہو جائیں گی۔