پڑوسی ملک میں جعلی عدالت کا انکشاف، 5 سال تک جعلی جج، وکیل اور اردلی متحرک رہے لیکن بھانڈا کیسے پھوٹا؟ جانئے
جعلی عدالت کا انکشاف
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست گجرات میں جعلی عدالت کے وجود کا انکشاف ہوا ہے۔ اس جعلی عدالت میں جعلی جج، وکیل، اردلی بھی موجود تھے اور جعلی دستاویزات کی بنیاد پر مقدمات کی سماعت اور فیصلے سنائے جاتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کس خاتون رکن کی اجلاس میں تعریف کر دی ؟ جانیے
احمد آباد پولیس کی کاروائی
میڈیا رپورٹس کے مطابق احمد آباد پولیس نے 2019 سے اب تک ثالثی کے جعلی احکامات جاری کرنے کے الزام میں جعلی جج مورس سیموئل کو گاندھی نگر سے حراست میں لیا۔ جعلی جج مورس سیموئل نے 2019 میں چندا جی ٹھاکر نامی شخص کے حق میں زمین کی ملکیت کے ایک تنازعے سے متعلق فیصلہ سنایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے افغان فورسز کی جارحیت ناکام بنا دی،پاک فوج کی موثر کارروائی
سول کورٹ میں کیس کی سماعت
روزنامہ جنگ کے مطابق معاملہ سول کورٹ پہنچا تو عدالت نے کیس کے ساتھ دیگر دستاویزات کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور پولیس میں شکایت کی گئی جس کی بنیاد پر گرفتاری عمل میں آئی۔
مورس سیموئل کا جعلی عدالتی ماحول
ایف آئی آر کے مطابق مورس سیموئل نے اپنے دفتر میں 'کمرہ عدالت جیسا ماحول' بنایا ہوا تھا۔ اُن کے ساتھی عدالتی عملے یا وکیل کے طور پر پیش ہوتے تھے۔