امریکی صدر نے باضابطہ معافی مانگ لی
امریکی صدر جو بائیڈن کی معافی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکا میں 150 برس تک بچوں کو والدین سے جدا کرنے کے سنگین معاملے پر امریکی صدر جو بائیڈن نے ریاست ایری زونا میں مقامی امریکی انڈین کمیونٹی سے باضابطہ معافی مانگ لی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی دستبرداری، پی سی بی نے سہ ملکی سیریز کے لیے کس نئی ٹیم سے رابطہ کر لیا؟ جانیے
تقریر کے دوران کی غلطیاں
81 برس کے جو بائیڈن تقریر کے دوران کمیونٹی کا نام لیتے ہوئے الفاظ بھول گئے تاہم کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں، وہ ٹھیک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں ہسپتال ڈائریکٹر کا بیٹا شہید، والد جنازہ پڑھاتے روتے رہے
تاریخی پس منظر
مقامی امریکی انڈین کمیونٹی کے بچوں کو والدین سے علیحدہ کرنے کا عمل 1800 سے 1970 تک جاری رکھا گیا تھا اور اسے عوام سے چھپایا گیا تھا۔
غزہ اور مغربی کنارے کی صورتحال
صدر بائیڈن کی تقریر کے دوران ایک خاتون نے غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کے بھی نعرے لگائے۔ اس پر صدر بائیڈن نے کہا کہ وہاں بہت سے بے گناہ شہری مارے جا رہے ہیں اور یہ رکنا چاہئے۔








