لاہور: سموگ کی شدت، فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ، سانس لینا دشوار
سموگ کی صورت حال
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور اور ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سموگ کی شدت برقرار ہے، آلودہ فضا میں سانس لینا انسانی صحت کیلئے خطرناک بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسائل بڑھتے جا رہے ہیں ، معاشی تھنک ٹینک نے انتظامی ڈھانچے کی اصلاحات کیلئے نئے صوبوں کے 3منظر نامے تجویز کردیئے
لاہور کی آلودگی کی حقیقت
صوبائی دارالحکومت لاہور آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں آج بھی پہلے نمبر پر براجمان ہے۔ گرین لاک ڈاؤن کے باوجود ایئر کوالٹی انڈیکس 700 سے تجاوز کر گیا ہے، شہر کے متعدد علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس 1000 سے بھی اوپر چلا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے معاملے پر حکومت کا مؤقف حق پر مبنی ہے،وزیرِ اعظم کوئی بھی ہو ہم ایک ہیں: نواز شریف
ملتان کی فضائی آلودگی
اس کے علاوہ ملتان میں بھی فضائی آلودگی اس وقت خطرناک صورت حال اختیار کر چکی ہے اور شہر کے کئی علاقے شدید سموگ کی لپیٹ میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سائنسدانوں نے انسانی آنکھ کو ایسا رنگ دکھادیا جو آج سے پہلے کبھی کسی انسان نے نہیں دیکھا
صحت کے ماہرین کی تشخیص
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سموگ کے باعث آنکھوں اور گلے کے انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے، ایک ماہ میں ایک لاکھ سے زائد شہری متاثر ہوئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 10 روز سموگ کی صورت حال ایسے ہی رہے گی۔
محکمہ ماحولیات کی رپورٹ
محکمہ ماحولیات کے مطابق سموگ سے لاہور، شیخوپورہ اور ملتان سب سے زیادہ متاثر ہو چکے ہیں۔ نجی سکولوں میں تمام قسم کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے، اساتذہ کی حاضری بھی آن لائن ہوگی، سکولوں کے تفریحی ٹرپ اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد ہے.








