پشاور پولیس لائن خود کش حملے کا مرکزی ملزم کانسٹیبل گرفتار
پشاور میں خودکش حملے کا مرکزی ملزم گرفتار
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 30 جنوری 2023 کو پولیس لائن پر خود کش حملے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: خانیوال، مدرسے سے واپس گھر جانیوالی 12 سالہ بچی سے اجتماعی زیادتی
گرفتار ملزم کی شناخت
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزم کا نام محمد ولی ہے جو خیبر پختون خوا پولیس میں کانسٹیبل اور پشاور کا رہائشی ہے۔ کانسٹیبل محمد ولی 2019 میں پولیس میں بھرتی ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمان کو عدلیہ کا زیر نگیں ہونے سے بچانا ہے، خواجہ آصف
تفتیش کے دوران انکشافات
دوران تفتیش محمد ولی نے بتایا کہ 2021 میں فیس بک پر جنید نامی آئی ڈی سے رابطہ ہوا۔ جو جماعت الاحرار کا ریکروٹمنٹ ایجنٹ تھا ۔ وہ افغانستان میں بیٹھ کر سوشل میڈیا پر ریکروٹمنٹ کرتا تھا۔ جنید نے مجھے افغانستان آ کر ملنے کے لیے کہا۔ 2021 میں چھٹی لے کر چمن بارڈر سے افغانستان گیا۔ جلال آباد افغانستان میں میری ملاقات جنید سے ہوئی۔ جنید مجھے شونکڑے اور چکناور مرکز کنہڑ لے کر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے ملتان کے مشہور کلاک ٹاور کی بحالی کا منصوبہ شروع کردیا
دہشت گردی میں شمولیت
اس نے کہا کہ کنہڑ میں میری ملاقات دہشت گرد کمانڈر صلاح الدین اور مکرم خراسانی سے ہوئی، ملاقات کے بعد میں نے جماعت الاحرار میں شمولیت اختیار کر لی۔ دہشت گرد کمانڈر ملا یوسف کے ہاتھ پر بیعت کی، جماعت الاحرار میں شامل ہونے پر مجھے بیس ہزار روپے ملے، واپسی پر افغان فورسز نے گرفتار کیا لیکن جماعت الاحرار کی مداخلت پر رہا کر دیا، 2023 میں میری ڈیوٹی پولیس لائن پشاور میں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: انٹراپارٹی الیکشن نظرثانی کیس: پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ میں لارجربینچ تشکیل دینے کی درخواست
حملے کی منصوبہ بندی
محمد ولی نے بتایا کہ جنید نے مجھے کہا کہ کمانڈر خالد خراسانی کی "شہادت" کا بڑا بدلہ لینا ہے۔ جنوری 2023 میں پولیس لائن کی تصویریں اور نقشہ ٹیلی گرام پر جنید کو دیا۔ 20 جنوری 2023 کو خودکش حملہ آور کو چرسیاں مسجد، خیبر سے لے کر آیا اور پولیس لائن مسجد کی ریکی کروائی۔ حملہ آور کا نام قاری اور قومیت افغان تھی۔ سانحہ پولیس لائن والی صبح 11 بجے خودکش حملہ آور کو چرسیاں مسجد باڑا سے لینے گیا۔ مسجد میں حملہ آور خود کُش جیکٹ اور پولیس وردی سمیت موجود تھا۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی اور ‘زمین کی موت’: چترال کا وہ ‘جنت نظیر گاؤں’ جہاں خوشحال کاشتکار ایک رات میں کنگال ہو گئے
حملہ آور کی جگہ سے نکلنا
اس نے کہا کہ حملہ آور کو چرسیاں مسجد سے موٹر سائیکل پر رحمان بابا قبرستان لے کر آیا، جہاں بمبار کو پولیس کی وردی اور خود کُش جیکٹ پہنائی، پھر موٹر سائیکل پر بٹھا کر پولیس لائن کے پاس چھوڑا۔ حملہ آور مسجد چلا گیا، میں گھر واپس آ گیا، دھماکہ ہو گیا تو جنید کو ٹیلی گرام پر پیغام بھیجا کہ حملہ کامیاب ہو گیا ہے، پولیس لائن خودکش حملہ کروانے پر مجھے دو لاکھ روپیہ معاوضہ ملا، جو میں نے ہنڈی حوالہ کے ذریعے موصول کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان ٹیسٹ: پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 328 رنز کا جال بچھا دیا
دوسرے دہشت گردی کے واقعات
محمد ولی نے کہا کہ پولیس لائن حملے کے علاوہ بھی بہت سی دہشت گرد کاروائیاں کیں۔ جنوری 2022 میں عیسائی پادری کو پشاور میں قتل کیا، 2023 اور 2024 میں وارسک روڈ پشاور پر متعدد آئی ای ڈیز حملے کروائے، دسمبر 2023 میں گیلانی مارکیٹ میں ہینڈ گریڈ حملہ کیا، فروری 2024 میں لاہور میں موجود جماعت الاحرار کے دہشت گرد سے رابطہ کیا، لاہور میں موجود جماعت الاحرار کے دہشت گرد کا نام سیف اللہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ نرگس پر شوہر کا مبینہ بدترین تشدد، افسوسناک انکشاف
مذید دہشت گردی کی سرگرمیاں
میں نے سیف اللہ کو پستول پہنچایا جس سے اس نے ایک قادیانی شخص کو قتل کیا۔ مارچ 2024 میں لاہور کے فیضان بٹ سے رابطہ ہوا، فیضان بٹ کو پستول دیا جس سے اس نے دو پولیس اہلکار شہید کیے، مئی 2024 میں پشاور کے مختلف مقامات پر دھماکہ خیز مواد دہشت گردی کے لیے فراہم کیا، جون 2024 میں دہشت گرد لقمان کو خودکش حملے کے لئے جیکٹ دے کر بس پر لاہور روانہ کیا، مگر لقمان پھٹنے سے پہلے ہی پکڑا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: معروف بھارتی اداکار اور سابق کرکٹر کی والدہ کی گلا کٹی لاش ملی، حیران کن انکشافات
خودکش جیکٹس کی فراہمی
جون 2024 میں ایک اور خودکش جیکٹ باڑہ خیبر سے رحمان بابا قبرستان پہنچائی۔ محمد ولی نے مزید کہا کہ جون 2024 میں ایک اور خودکش جیکٹ موٹروے چوک پشاور میں چھپائی، ایک اور خود کش جیکٹ چمکنی پشاور میں چھپائی اور ویڈیو ثبوت جنید کو فراہم کیے۔ جماعت الاحرار سے ماہانہ 40 / 50 ہزار ملتے تھے، ماہانہ تنخواہ حوالہ ہنڈی کے ذریعے وصول کرتا تھا۔ 23 اگست 2024 جنید کے کہنے پر جمیل چوک پشاور سے دو خود کش جیکٹ لینے گیا۔
حملے کے نتائج
یاد رہے پولیس لائن خودکش دھماکے میں 101 لوگ شہید اور 223 زخمی ہوئے تھے۔