کتب بینی کے فروغ اور پبلک لائبریریوں کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے متعدد فیصلے

پنجاب لائبریری فاؤنڈیشن کا 68 واں اجلاس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب لائبریری فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کا 68 واں اجلاس چیئرمین پنجاب لائبریری فاؤنڈیشن اور سابق چیف سیکرٹری جاوید اسلم کی زیر صدارت ہوا۔ اس اجلاس میں کتب بینی کے فروغ اور پبلک لائبریریوں کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے متعدد فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: میجر شبیر شریف شہید( نشان حیدر )کا 53واں یوم شہادت ، افواج پاکستان کا زبردست الفاظ میں خراج عقیدت
ماڈل لائبریریوں کا قیام
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب کی بیشتر پبلک لائبریریوں کو ماڈل لائبریری کا درجہ دیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 3 لائبریریوں کو جدید خطوط پر اپ گریڈ کر کے ماڈل لائبریری کا درجہ دیا جائے گا، جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید لائبریریوں کو بھی ماڈل لائبریری قرار دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: مسیحی قیدیوں کیلئے جیلوں میں کرسمس تقریبات منعقد کرنےکا فیصلہ
شرکاء کا تعارف
اجلاس میں اطہر علی خان، محمد خان رانجھا، پروفیسر ڈاکٹر کنول امین، پروفیسر نوشین فاطمہ وڑائچ، پروفیسر ڈاکٹر شفاعت یار خان اور رخشندہ کوکب نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: نیویگیشن کی خامی یا حکام کی لاپرواہی: بریلی میں نامکمل پل سے گاڑی گرنے کے نتیجے میں تین افراد کی ہلاکت کا ذمہ دار کون؟
کتب بینی کے فروغ کے اقدامات
بورڈ آف گورنرز نے بچوں میں کتب بینی کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے سکولوں میں لائبریریز کے قیام اور داستان گوئی کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا۔ چیئرمین پنجاب لائبریری فاؤنڈیشن جاوید اسلم نے اس منصوبے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد نئی نسل میں مطالعے کی دلچسپی کو بڑھانا ہے۔
موبائل لائبریریوں کا منصوبہ
اجلاس میں مختلف مقامات پر موبائل لائبریریوں کے فروغ کے حوالے سے مختلف تجاویز کا تبادلہ بھی کیا گیا۔