بابر اعظم کے خلاف مبینہ ہراسانی کیس کی سماعت 16دسمبر تک ملتوی
لاہور ہائیکورٹ میں بابر اعظم کے خلاف کیس کی سماعت
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کے خلاف مبینہ ہراسانی کیس کی سماعت 16 دسمبر 2024 تک ملتوی کردی۔ کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی، جہاں ہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرم میں بےگناہوں کے قتل پر علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی کیوں خاموش ہیں؟شازیہ مری
سماعت کی تفصیلات
بابر اعظم کے سینئر وکیل بیرسٹر حارث عظمت کی عدم موجودگی میں ان کے جونیئر وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس 2021 سے زیر التوا ہے اور ہر بار ملتوی کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کبھی کبھی سپریم کورٹ کے ایک جملہ لکھنے سے 18،18سال کیسز چلتے رہتے ہیں،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے کیس میں ریمارکس
الزامات اور وکیل کی دلیل
عدالت نے بابر اعظم کے وکیل سے کہا کہ آپ کے پاس 2021 سے سٹے آرڈر ہے، لیکن آپ عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔ خاتون کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیس زیادتی کا ہے اور الزام لگایا کہ بابر اعظم نے شادی کا جھانسہ دے کر خاتون کے ساتھ زیادتی کی اور ان سے 12 لاکھ روپے بھی لیے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا گورنر خیبر پختونخوا کی جانب سے طلب کردہ کل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
کیس کی Weiterleitung
عدالت نے کیس کو ملتوی کرتے ہوئے معاملہ جسٹس اسجد جاوید گھرال کو بھجوانے کی سفارش کی۔ یہ کیس پہلے جسٹس وحید خان کی عدالت میں زیر سماعت تھا، جہاں بابر اعظم کے خلاف مقدمے کے اندراج پر سٹے آرڈر جاری کیا گیا تھا۔
خاتون کی شکایت
حمیزہ مختار کے مطابق، بابر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان سے شادی کریں گے لیکن شہرت حاصل کرنے کے بعد انہوں نے ان سے لاتعلقی اختیار کرلی۔ خاتون نے اپنی درخواست میں میڈیکل دستاویزات بھی شامل کیں اور بابر اعظم کے خلاف پولیس کو ایف آئی آر درج کروانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے گریز کیا۔