وجیہہ سواتی قتل کیس، عدالت نے شوہر کو سخت ترین سزا سنا دی

راولپنڈی میں پراپرٹی تنازعہ پر قتل کا فیصلہ
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) عدالت نے پراپرٹی تنازع پر امریکی شہریت یافتہ سابقہ بیوی کے قتل کے جرم میں شوہر کو مرتے دم تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھنے کا حکم جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان شدید گرمی کی لپیٹ میں، درجہ حرارت 48 ڈگری تک پہنچ گیا
عدالت کی جانب سے فیصلہ
تفصیلات کے مطابق اربوں روپے کی پراپرٹی کے تنازع پر امریکی خاتون کے اغوا اور قتل کا بڑا فیصلہ سامنے آیا، جس میں عدالت نے مقتولہ کے سابق شوہر رضوان حبیب کو سزائے موت، 5 لاکھ روپے ہرجانے کی سزا سنائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں حافظ الاسد کا مقبرہ جلا دیا گیا
دیگر سزائیں
عدالت نے اغوا کے جرم میں 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔ اسی طرح کیس کے شواہد مٹانے کے جرم میں 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی، جبکہ شریک ملزم سلطان کو 7 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چار قتل کرنے والے قیدی نے اپنی بیوی کو جیل میں ازدواجی ملاقات کے دوران قتل کر دیا
مجرم کی سزا کا طریقہ کار
عدالت نے حکم دیا کہ مجرم کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت واقع نہ ہو جائے۔ عدالت کے فیصلہ سنائے جانے کے وقت امریکی سفارت خانہ کے 3 سفارت کار اور ایک ایف بی آئی آفیسر بھی موجود تھے۔ امریکی سفارت کاروں کی جانب سے سزا پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ فیصلے کے بعد مجرم سابق شوہر رضوان حبیب کو کڑے پہرے میں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حافظ آباد میں شوہر نے بیوی اور بیٹی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا
پراپرٹی کے تنازع کی تفصیلات
واضح رہے کہ مجرم کا اپنی سابقہ اہلیہ وجیہہ سواتی سے اربوں روپے کی پراپرٹی کا جھگڑا چل رہا تھا۔ تمام پراپرٹی وجیہہ سواتی کی ملکیت تھی، جس پر ملزم نے جبری قبضہ کر لیا تھا۔ ملزم نے سابق اہلیہ کو راضی نامہ کرنے کا جھانسا دے کر امریکا سے پاکستان بلایا، جس پر وجیہہ سواتی 16 اکتوبر 2021ء کو پاکستان آئی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ نے عالمی فوجداری عدالت کی 4 خواتین ججز پر پابندیاں عائد کر دیں
قتل کی منصوبہ بندی اور انجام
ملزم سابق شوہر نے پاکستان آتے ہی وجیہہ سواتی کو قتل کیا اور لاش مسخ کر کے راولپنڈی سے خیبر پختونخوا لے جا کر دفنا دی۔ قتل کے بعد مجرم سابق شوہر خود ہی وجیہہ سواتی کے گم ہونے کا ڈراما کرتا رہا۔ بعد ازاں پولیس نے اپنی گرفتاری کے بعد قتل کا راز کھولا اور لاش بھی خیبر پختونخوا سے برآمد کروائی۔ مقتولہ کے بیٹے عبداللہ نے امریکا سے آن لائن ایف آئی آر تھانہ مورگاہ میں درج کروائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیسلا پائے: سولر چارجنگ اور سیٹلائٹ انٹرنیٹ سے جڑے موبائل فون جو ابھی حقیقت سے کافی دور ہیں
ماضی کے فیصلے اور دوبارہ جائزہ
کیس میں مجرم کو پہلے بھی پھانسی کی سزا ہوئی تھی مگر ہائی کورٹ نے کیس ریمانڈ کر دیا تھا، جس کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری ماجد حسین گادی نے آج پھر مجرم کو سزا سنا دی۔ اس دوران امریکی ایف بی آئی ٹیم اور سفارتکار ہر تاریخ پر کیس کی پیروی کرتے رہے۔
پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ
قبل ازیں لاش کو پاکستان سے امریکا منتقل کرنے پر دوبارہ پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا تھا اور امریکی سائنس فرانزک لیبارٹری نے موت کی وجہ تشدد قرار دے کر رپورٹ پاکستان بھیجی تھی۔ سرکاری پراسیکیوٹر عفت سلطانہ نے کیس کی مقتولہ کی جانب سے پیروی کی تھی。