AnaphylaxisDiseaseبیماریشدید الرجی (انفیلیکسس)

شدید الرجی (انفیلیکسس) کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں

Complete Explanation of Anaphylaxis - Causes, Treatment, and Prevention Methods in Urdu

Anaphylaxis in Urdu - شدید الرجی (انفیلیکسس) اردو میں

شدید الرجی، جسے انفیلیکسس بھی کہا جاتا ہے، ایک خطرناک طبی حالت ہے جو فوری طور پر ظاہر ہوتی ہے اور یہ جسم کے مختلف نظاموں پر حملہ کر سکتی ہے۔ انفیلیکسس کا سبب عموماً کچھ مخصوص غذاؤں، ڈرگز، یا کیڑوں کے کاٹنے جیسی چیزیں ہوتی ہیں۔ جب مخصوص الرجین جسم میں داخل ہوتا ہے تو یہ جسم میں ہائپر ریسپانس پیدا کرتا ہے، جس کے نتیجہ میں سانس لینے میں مشکل، دل کی دھڑکن کا تیز ہونا، چہرے یا گردن میں سوجن، اور کبھی کبھی شدید بلڈ پریشر میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ انفیلیکسس کی علامات تیزی سے ظاہر ہو سکتی ہیں اور یہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں، اگر فوری علاج نہ کیا جائے۔

انفیلیکسس کے علاج کی اولین کوشش ایپینفریں کا استعمال ہے، جو کہ ایک ایمرجنسی دوائی ہے اور یہ آئندہ کے خطرات سے بچنے کے لئے ضروری ہوتا ہے کہ مریض ہسپتال منتقل ہو تاکہ مزید طبی نگہداشت فراہم کی جا سکے۔ بچاؤ کے طریقوں میں اہمیت اس بات کی ہے کہ فرد کو اپنے الرجی کی وجوہات سے آگاہی حاصل ہو، اور ان سے بچنے کی مکمل کوشش کی جائے۔ جن افراد کو الرجی کی تاریخ ہوتی ہے انہیں چاہئے کہ وہ ہمیشہ اپنے ساتھ ایپینفریں کا قلم رکھیں اور اپنے ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کریں۔ آگاہی پروگرامز میں حصہ لینا اور اپنی الرجی کی حالت کا مکمل ریکارڈ رکھنا بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Vomistop Tablet کیا ہے اور کیوں استعمال کیا جاتا ہے – استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس

Anaphylaxis in English

Severe allergy, commonly known as anaphylaxis, is a rapid and life-threatening allergic reaction that can occur in response to various triggers, including certain foods, medications, insect stings, or latex. The body's immune system reacts excessively to certain allergens, leading to symptoms such as difficulty breathing, swelling of the throat, hives, rapid pulse, and a drop in blood pressure. Anaphylaxis can occur within seconds or minutes after exposure to the allergen, making it crucial to recognize the symptoms promptly and administer appropriate treatment.

The primary treatment for anaphylaxis is the immediate administration of epinephrine, which can counteract the severe symptoms and stabilize the individual. Those at risk of anaphylaxis are often advised to carry an epinephrine auto-injector and to inform friends, family, and coworkers about their allergies. Preventive measures include avoiding known allergens, wearing medical alert bracelets, and participating in allergy testing to identify potential triggers. Education on how to react in case of an allergic emergency can be life-saving, making awareness and preparedness vital for those susceptible to severe allergies.

یہ بھی پڑھیں: کارسینوما کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں

Types of Anaphylaxis - شدید الرجی (انفیلیکسس) کی اقسام

انفلیکسس کی اقسام

1. خوراک سے متعلق انفلیکسس

خوراک میں پایا جانے والا کوئی بھی عنصر جیسے دودھ، انڈے، مچھلی، یا گری دار میوے کی وجہ سے یہ شدید الرجی کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔ یہ طرزِ انفلیکسس فوری طور پر خوراک کے استعمال کے بعد ہوتا ہے۔

2. ادویات سے متعلق انفلیکسس

کچھ ادویات، جیسے اینٹی بائیوٹکس یا درد کم کرنے والی دوا، بعض افراد میں شدید الرجی کی صورت میں معمولی خفیہ یا خطرناک ردعمل پیدا کر سکتی ہیں۔ یہ صحت کے حالات میں تیزی سے خرابی کا باعث بن سکتی ہیں۔

3. پھیلنے والے مچھر یا بھنورے کی شکل کی شدت

مچھر یا بھنورے کے کاٹنے سے بھی بعض لوگوں میں شدید انفلیکسس ہو سکتا ہے۔ یہ صورت حال عام طور پر اُن افراد میں ہوتی ہے جن کی ایمیون سسٹم ان چیزوں کے خلاف زیادہ حساس ہو۔

4. انظامی مادوں کی انفلیکسس

یہ بھی ایک نوع ہے جو خاص طور پر انظامی مادوں جیسے کہ کچھ پودوں کے پیسوں یا دھیما دھواں سے ہوتی ہے۔ یہ عموماً بے وقوفی یا فشاری ردعمل کی صورت میں ہوتی ہے۔

5. جانوروں کے پونچھ و کھال کی انفلیکسس

کچھ لوگ جانوروں، خاص طور پر پالتو جانوروں کے پونچھ یا کھال کے مواد کی وجہ سے شدید انفلیکسس کا سامنا کر سکتے ہیں۔ یہ نوعیت اکثر اُن لوگوں میں پائی جاتی ہے جن کی جلد بالکل حساس ہوتی ہے۔

6. ایلرجک میڈیشن سے انفیلیکسس

بعض افراد میں خصوصی میڈیشن یا ویکسین کی وجہ سے انفلیکسس کا پھوٹنا ممکن ہوتا ہے۔ یہ انتہائی خطرناک صورتحال ہوتی ہے اور فوری علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

7. انوکھے پودوں کی انفلیکسس

بہت سے لوگوں کے لئے خاص قسم کے پودوں کی کھوش یا گرد کی وجہ سے بھی شدید انفلیکسس ممکن ہوتا ہے۔ ان حالتوں میں اکثر ہوا میں تیرنے والے مادے شامل ہوتے ہیں۔

8. کیمیائی مادوں سے انفلیکسس

یہ اقسام شدید مصنوئی کیمیائی مادوں کی وجہ سے جو ہوا، خوراک یا دواؤں میں شامل ہو سکتے ہیں، پیدا ہو سکتی ہیں۔ متاثرہ شخص میں فوری جدوجہد کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔

9. جینیاتی انفلیکسس

کچھ افراد کے اندر جینیاتی طور پر انفلیکسس کے لئے حساسیت موجود ہوتی ہے۔ اگر خاندان میں کسی شخص کو یہ بیماری ہے تو دیگر افراد بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

10. ورزش سے قید انفلیکسس

زیادہ محنت یا جسمانی مشقت کے دوران بھی کچھ افراد میں جلدی انفلیکسس کی حالت پیدا ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب وہ مختلف دیگر مواد کے ساتھ معلومات میں ملا دیا جائے۔

11. مٹی یا گرد وغبار کی انفلیکسس

مٹی یا گرد و غبار کی موجودگی سے بعض لوگ شدید انفلیکسس کی علامات محسوس کر سکتے ہیں، خاص طور پر جب یہ ہوا کے ذریعے ان کے سانس کی نالیوں تک پہنچتا ہے۔

12. سونگھنے والی چیزوں کی انفلیکسس

کئی لوگوں میں خوشبو یا کیمیکل کی خوشبو کی وجہ سے بھی انفلیکسس کی علامات سامنے آ سکتی ہیں، خاص طور پر جب وہ زیادہ حساس ہوتے ہیں۔

13. قدرتی مادوں کی شدید الرجی

کچھ لوگ مٹی، پتے یا فصلوں کے قدرتی مادوں کی وجہ سے بھی شدید انفلیکسس کی صورت میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ یہ حالت عموماً موسموں میں تبدیلی کے دوران نمودار ہوتی ہے۔

14. انجیکشن کے صورت میں انفلیکسس

انجیکشن کے ذریعے مخصوص مادوں یا ویکسین کے سبب بھی شدید انفلیکسس کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے، جو فوری طبی علاج کا تقاضا کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Calpol کیا ہے اور کیوں استعمال کیا جاتا ہے – استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس

Causes of Anaphylaxis - شدید الرجی (انفیلیکسس) کی وجوہات

شدید الرجی (انفیلیکسس) کے اسباب درج ذیل ہیں:

  • غذا کی الرجی: کچھ خوراکیں جیسے کہ زمین کی گری، دودھ، انڈے، مچھلی، اور کچھ پھل شدید الرجی کا باعث بن سکتے ہیں۔
  • ادویات: خاص طور پر اینٹی بایوٹکس، غیر سٹیرائڈل اینٹی انفلیمیٹری دوائیں (NSAIDs) اور دیگر دوائیں انفیلیکسس کی وجہ بن سکتی ہیں۔
  • سہہ (بگ) کا ڈنک: کچھ لوگوں میں بھوں یا زہر دار کیڑوں کے ڈنک سے شدید الرجی کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔
  • لاٹھی کے مادے: لیٹیکس یا کچھ خاص مواد سے بھی الرجی کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔
  • دھندلا ہوا ہوا: ہوا میں موجود الرجی مواد جیسے کہ پولن، دھندلا، اور مٹی کی ذرات بھی اینفیلیکسس کا سبب بن سکتے ہیں۔
  • ورزش: کچھ لوگوں میں شدید جسمانی کوشش، خاص طور پر گرمی یا سختی کے ساتھ، انفیلیکسس کا باعث بن سکتی ہے۔
  • جینیاتی عوامل: اگر خاندان میں الرجی کی بیماری ہو تو فرد کو بھی انفیلیکسس کا خطرہ ہوسکتا ہے۔
  • سٹریس: شدید ذہنی دباؤ اور سٹریس کی صورت میں بعض افراد میں انفیلیکسس کی علامات پیدا ہوسکتی ہیں۔
  • موسمی اثرات: موسم کی تبدیلی، خاص طور پر موسم بہار میں پولن کی زیادتی، بعض لوگوں میں شدید الرجی کا باعث بن سکتی ہے۔
  • فش اور شیل فش: کچھ افراد کو مچھلی یا شیل فش (جھینگے، کلھے، وغیرہ) سے الرجی ہو سکتی ہے۔
  • غیر معیاری خوراک: محفوظ خوراک کی عدم موجودگی یا متوازن غذا کی کمی بھی شدید الرجی کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
  • حیوانات: کچھ افراد کو پالتو جانوروں، خاص طور پر گلے، بلیوں یا پرندوں کے پھیپھڑوں سے الرجی ہو سکتی ہے۔

یہ اسباب انفیلیکسس کے ممکنہ محرکات ہیں اور ان میں سے کسی ایک یا زیادہ کی موجودگی میں یہ حالت پیدا ہوسکتی ہے۔

Treatment of Anaphylaxis - شدید الرجی (انفیلیکسس) کا علاج

شدید الرجی (انفیلیکسس) کا علاج فوری طور پر شروع کیا جانا چاہئے، کیونکہ یہ ایک مکمل طبی ایمرجنسی ہے۔ یہاں علاج کے اہم مراحل دیے گئے ہیں:

  • ایپی نیفرین (Epinephrine): یہ انفیلیکسس کے علاج میں بنیادی دوا ہے۔ متاثرہ شخص کو فوری طور پر ایپی نیفرین کی ایک خوراک دی جانی چاہئے، جو عام طور پر خودکار ایپی نیفرین ایڈینٹرز (جیسے EpiPen) کے ذریعے دی جاتی ہے۔ ایپی نیفرین خون کی نالیوں کو سکڑتا ہے، دل کی دھڑکن کو تیز کرتا ہے اور سانس کی گزرگاہوں کو کھولتا ہے۔
  • ایپی نیفرین کی دوبارہ خوراک: اگر علامات میں بہتری نہیں آتی تو 5-15 منٹ کے بعد دوسری خوراک دی جا سکتی ہے۔
  • میڈیکل ٹیم کی مدد حاصل کرنا: انفیلیکسس کے بعد متاثرہ شخص کو فوری طور پر ہسپتال لے جانا چاہئے، چاہے علامات ختم ہو جائیں، کیونکہ علامات دوبارہ ظاہر ہو سکتی ہیں۔
  • اکسیجن تھراپی: اگر متاثرہ شخص کے سانس لینے میں مشکلات پیش آئیں تو انہیں اضافی آرام دہ اکسیجن مہیا کی جاتی ہے۔
  • کورسٹیسٹیرائڈز: سوزش کو کم کرنے کے لئے، ڈاکٹر کورسٹیسٹیرائڈز تجویز کر سکتے ہیں۔ یہ عام طور پر داخلے کے بعد دیے جاتے ہیں اور علامات کی شدت کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
  • اینہسٹھٹکس: کچھ مریضوں کے لئے اینہسٹھٹکس بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں تاکہ الرجی کی علامات کو مزید کنٹرول کیا جا سکے۔
  • متاثرہ پر نظر رکھنا: متاثرہ شخص کی حالت میں بہتری کے بعد بھی ان پر طبی نگرانی ضروری ہے، کیونکہ بعض اوقات علامات دوبارہ ظاہر ہو سکتی ہیں۔
  • ڈی اینگن (Desensitization): بعض مریضوں کے لئے، ڈاکٹر ممکنہ طور پر الرجی کی وجوہات سے بچنے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ ڈی اینگن (دھیرے دھیرے متاثرہ مادے کے سامنے لانے کی تکنیک) کی تجویز کر سکتے ہیں۔
  • خوراک کی تبدیلی: اگر انفیلیکسس کا سبب خوراکی الرجی تھی تو متاثرہ فرد کو مشورہ دیا جا سکتا ہے کہ وہ اس مخصوص خوراک سے مکمل طور پر پرہیز کریں۔
  • ایپی نیفرین کا استعمال سکھانا: متاثرہ افراد اور ان کے خاندان والوں کو ایپی نیفرین استعمال کرنے کا طریقہ سکھایا جانا چاہئے تاکہ وہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر جواب دے سکیں۔

یاد رکھیں کہ انفیلیکسس انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے اور بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں موت کا بھی سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ ہر فرد جو الرجی میں مبتلا ہے، انفیلیکسس کے علامات کو پہچانے اور فوری طور پر علاج کا آغاز کرے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...