پہلی سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی گروتھ کتنی رہی؟ ماہرین حیران رہ گئے

چین کی اقتصادی ترقی کی رفتار
بیجنگ (ڈیلی پاکستان ان لائن) چین کی معیشت نے جنوری سے مارچ 2025 کے دوران 5.4 فیصد کی شرح سے ترقی کی جو ماہرین کی توقعات سے بہتر ثابت ہوئی ہے۔ نیشنل بیورو آف سٹیٹسٹکس آف چائنا کے مطابق صنعتی شعبے میں 6.5 فیصد اضافہ ہوا جو تمام شعبوں میں سب سے زیادہ ہے، جبکہ خدمات کا شعبہ 5.3 فیصد بڑھا۔ ریٹیل سیلز میں 4.6 فیصد اور زرعی پیداوار میں 4.0 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی۔ ادارے نے بیان میں کہا کہ قومی معیشت نے اچھا آغاز کیا ہے اور اعلیٰ معیار کی ترقی میں نئی مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران پارٹی رہنماؤں پر عدم اعتماد کرچکے اور۔۔ خواجہ آصف کا حیران کن دعویٰ
چلتے ہوئے تجارتی چیلنجز
الجزیرہ کے مطابق چین کو بیرونی سطح پر ایک پیچیدہ اور سنگین معاشی ماحول کا سامنا ہے اور مسلسل معاشی بحالی کی بنیادیں ابھی مکمل طور پر مستحکم نہیں ہوئیں۔ یہ اعداد و شمار ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب امریکہ اور چین تجارتی محاذ آرائی میں الجھے ہوئے ہیں، جس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے گئے لیکن اب انہیں 245 فیصد کیا جا رہا ہے، جبکہ چین نے جواب میں امریکی اشیاء پر 125 فیصد ڈیوٹی لگا دی ہے۔
مستقبل کی توقعات
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسری سہ ماہی میں ٹریڈ وار کی شدت کے باعث نمو کی رفتار سست پڑ سکتی ہے اور ممکنہ طور پر بیجنگ مزید مالیاتی اور معاشی اقدامات متعارف کروائے گا تاکہ سال 2025 کے لیے مقرر کردہ پانچ فیصد ترقی کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔