چہل قدمی کو عادت بنانے کا ایک اور بہترین فائدہ سامنے آگیا

دل کی دھڑکن کی صحت کے لیے تیز رفتار چہل قدمی
لندن(آئی این پی) اگر آپ اپنے دل خاص طور پر دھڑکن کی رفتار کو مستحکم رکھنا چاہتے ہیں تو تیز رفتاری سے چہل قدمی کو عادت بنالیں۔ یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہاولپور میں شوہر نے مبینہ طورپردوسری بیوی کے ساتھ مل کر پہلی کو قتل کردیا
تحقیق کا پس منظر
بی ایم جے ہارٹ میں شائع تحقیق میں 4 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔ ان افراد کے چلنے کی رفتار کے ڈیٹا کو یوکے (UK) بائیو بینک نے اکٹھا کیا تھا۔ ان میں سے لگ بھگ 82 ہزار افراد کے مختلف رفتار سے چلنے کے تفصیلی ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے معاون خصوصی کے گھر پر راکٹ حملہ
چلنے کی رفتار کی اقسام
تحقیق میں سست رفتار (3 میل فی گھنٹہ سے کم رفتار)، معتدل رفتار (3 سے 4 میل فی گھنٹہ) اور تیز رفتاری (4 میل فی گھنٹے سے زائد رفتار) کا تعین کیا گیا۔ تحقیق کے مطابق 6.5 فیصد افراد سست روی سے چلنے کے عادی تھے، 53 فیصد معتدل جبکہ 41 فیصد تیز رفتاری سے چہل قدمی کرتے تھے۔ ان افراد کی صحت کا جائزہ 13 سال تک لیا گیا جس کے دوران 4 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد میں سے 36 ہزار 574 میں دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کی تشخیص ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ننھا پھنا 2بھائی بھی دشمنی اور بدمعاشی میں نام رکھتے تھے، باوا حنیف شاہ بھی ایسا ہی کردارتھا، چھوٹے قد کا یہ آ دمی عرصہ تک خوف کی علامت بنا رہا۔
چلنے کی رفتار اور دل کی دھڑکن کے مسائل
طرز زندگی کے عناصر کو مدنظر رکھتے ہوئے دریافت ہوا کہ 4 میل فی گھنٹہ سے زائد رفتار سے چلنے والے افراد میں دل کی دھڑکن کے مسائل کا خطرہ 35 سے 43 فیصد تک کم ہوتا ہے۔ چلنے کی رفتار جتنی زیادہ ہوگی، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا خطرہ اتنا کم ہوگا۔ اسی طرح معتدل رفتار سے چہل قدمی سے بھی یہ خطرہ 27 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اقوام متحدہ میں بصارت سے محروم پاکستان کی نمائندہ صائمہ سلیم کی ملاقات
تحقیق کی حدود
محققین نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق مشاہداتی تھی تو نتائج کو حتمی قرار نہیں دیا جاسکتا اور ان کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ مگر انہوں نے کہا کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں چلنے کی رفتار اور دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا اور ایسے شواہد فراہم کیے گئے جو دونوں کے درمیان تعلق کا عندیہ دیتے ہیں۔
تیز رفتار چہل قدمی کے فوائد
محققین نے بتایا کہ تیز رفتاری سے چہل قدمی سے موٹاپے اور ورم سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے، جس سے دل کے مسائل سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔