10 سالہ بچی کی گردن اور ٹانگ پر جامنی نشان، والدین اسے ہسپتال لے گئے تو ایسا انکشاف کہ پیروں تلے زمین نکل گئی

پینیلوپی وڈال والش کی حالت خراب
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ساوتھ پورٹ کی 10 سالہ سکول طالبہ پینیلوپی وڈال والش نے بدھ 10 اپریل کی رات طبیعت کی خرابی کی شکایت کی اور سونے چلی گئی۔ رات دو بجے اس کی طبیعت مزید بگڑ گئی اور وہ قے کرنے لگی۔ والد ریکارڈو وڈال نے اسے نہلایا مگر بظاہر کچھ خطرناک محسوس نہیں ہوا اور وہ دوبارہ سو گئی۔ اگلی صبح ناشتے کے بعد بچی نے دوبارہ قے کی جس کے بعد نہلاتے ہوئے اس کے والد نے اس کی گردن پر ایک چھوٹا جامنی نشان دیکھا۔ بعد میں اس کی والدہ ایلزبتھ اور والد نے گھٹنے پر بھی اسی قسم کا ایک اور نشان دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع
فوری طبی مدد کی ضرورت
بچی کی خالہ اینجل والش کے مطابق والدین نے فوری طور پر این ایچ ایس کا تجویز کردہ ’گلاس ٹیسٹ‘ کیا، جس میں شیشے کو دبا کر دیکھا جاتا ہے کہ آیا نشان دباؤ سے ختم ہوتا ہے یا نہیں۔ اگر نشان برقرار رہے تو یہ سنگین انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ جب نشان شیشے سے بھی واضح رہا تو بچی کو فوری طور پر آرمسکرک ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے اسے ایلڈر ہی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ وہاں اسے مینینجائٹس کی تشخیص ہوئی، اور فوری طور پر آئی سی یو میں منتقل کرکے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ ڈاکٹروں نے والدین کو بتایا کہ ابتدائی 24 گھنٹے نہایت اہم ہوں گے، جو خوش قسمتی سے بخیریت گزر گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بشار الاسد شام چھوڑنے سے پہلے صدارت سے مستعفی ہوگئے تھے، روسی حکام
صحت کی بحالی کی جدوجہد
دی مرر کے مطابق اینجل نے بتایا کہ مینینجائٹس انفیکشن ختم ہو چکا ہے، لیکن پینیلوپی اب بھی مینینجوسوکل بیماری سے لڑ رہی ہے، اور صحت یابی کے عمل میں کئی خطرات لاحق ہیں، جن میں بینائی، سماعت، اعضاء کو نقصان یا دماغی چوٹ شامل ہیں۔ ایک دماغی سکین خوش قسمتی سے نارمل آیا ہے لیکن صورتحال تاحال غیر یقینی ہے۔
والدین کا پیغام
خاندان اب چاہتا ہے کہ والدین مینینجائٹس کی علامات سے واقف ہوں۔ اینجل کا کہنا تھا کہ "یہ سب اچانک ہوا۔ اگر نشان رات کو نمودار ہوتا تو شاید والدین اسے نہ دیکھ پاتے اور وہ بچی شاید صبح نہ جاگتی۔ ہم شکر گزار ہیں کہ وہ نشان دن کے وقت ظاہر ہوا۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ خاندان کے لیے کسی بھیانک خواب سے کم نہیں، والدین اپنا سب کچھ چھوڑ کر بچی کے ساتھ اسپتال میں موجود ہیں، اور یہ وقت ان سب کے لیے بے حد کٹھن ہے۔