مقبوضہ کشمیر میں حملے میں 26 افراد کی ہلاکت پر پاکستان نے رد عمل جاری کر دیا

حملے کا واقعہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کے نتیجے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت پر دفتر خارجہ کا ردعمل بھی سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی باکسر شعیب خان زہری نے بھارتی حریف کے خلاف مقابلے کے لیے تیاری شروع کردی
دفتر خارجہ کی تشویش
تفصیلات کے مطابق میڈیا کے سوالات کے جواب میں ترجمان وزارت خارجہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ، "ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں حملے کے نتیجے میں سیاحوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔" ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ہلاک افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا لاہور میں صفائی کے مسائل پر اظہار برہمی
حملے کی تفصیلات
واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلح افراد نے بیسرن میڈوس میں تفریح کے لیے آئے سیاحوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب دھی رانی پروگرام: درخواستوں کی وصولی شروع، دولہا دلہن کو 1 لاکھ روپے ملیں گے
بھارتی میڈیا کا ردعمل
حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے بغیر ثبوت پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا۔ حملہ ہوا تو فوراً سوشل میڈیا پر "پاکستان کا ہاتھ" کا بیانیہ چلایا گیا اور بھارتی چینلز نے حملے کو "پاکستانی دہشت گردی" کہہ کر بیچا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور گیریژن پولو گراؤنڈ کے زیراہتمام 10واں بیٹل ایکس پولوکپ 2024 جاری
مودی حکومت کا بیانیہ
مودی میڈیا کا فارمولا یہ ہے کہ کوئی بھی واقعہ ہو تو ثبوت کے بغیر فوراً پاکستان پر الزام لگا دو، انتہا پسند بھارتی حکومت کی بنیاد عوام کو جنگ کے لیے اکسانے جیسے بیانیہ پر کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی، اڈیالہ جیل سے واپس روانہ
نئی حکمت عملی
بھارتی میڈیا خود ساختہ دہشت گردی کی خبر پر شور مچا دیتا ہے جبکہ "نیکسلائٹ حملوں" پر چپ سادھ لیتا ہے کیونکہ حقیقت ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرتی ہے۔
حقائق اور افواہیں
مودی میڈیا کا نیا نظریہ یہ ہے کہ بھارت میں ہونے والی "ہر دہشت گردی" پاکستان کرتا ہے، یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بھارتی حکومت اور میڈیا بھارتی عوام کو بیوقوف بنانے میں مصروف ہیں۔ بھارتی میڈیا جھوٹ بیچتا ہے تاکہ عوام حقیقی مسائل سے دور رہیں۔