پاکستان اپنے پانی کے تحفظ کے لیے جوہری ہتھیار استعمال کرسکتا ہے، تجزیہ کاروں نے خبردار کردیا

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ دریاؤں کے پانی میں کسی قسم کی مداخلت کو جنگ کی کارروائی سمجھا جائے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے پانی کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، جس میں مکمل قومی طاقت کا استعمال بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افواج پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا مہم کے لیے ایک ملین پاونڈ مختص، بھارتی سفارت خانے میں خصوصی سیل قائم، دوسرا کون سا ملک ملوث ہے؟ معروف صحافی نام لینے سے بھی کترانے لگے۔
سیاسی تجزیہ اور معاہدے کی نوعیت
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ اقدام سیاسی نوعیت کا ہے اور معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا۔ سابق پاکستان کمشنر برائے سندھ طاس معاہدہ جماعت علی شاہ نے کہا ہے کہ یہ ایک مستقل معاہدہ ہے اور اس میں کوئی تبدیلی دونوں ممالک کی باہمی رضامندی کے بغیر نہیں ہوسکتی۔
ماہرین کی رائے
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کے حصے کے پانی کو روکنے یا موڑنے کی کوشش کی تو پاکستان فوجی کارروائی کرے گا، جس میں جوہری ہتھیاروں کا استعمال بھی شامل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی پاکستان کے لیے ایک اہم قومی مفاد ہے اور اس کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دی جائے گی۔