انڈس واٹر کمیشن متحرک، وزارت خارجہ، وزارت آبی وسائل اور آبی ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ۔

انڈس واٹر کمیشن کا جائزہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) انڈس واٹر کمیشن نے بھارت کی طرف سے معاہدے کی معطلی کا جائزہ لینا شروع کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی عدالت نے وائس آف امریکا کے 1000 ملازمین کی بحالی روک دی
تھنک ٹینک کی تشکیل
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا جائزہ لینے کے لئے وزارت خارجہ، وزارت آبی وسائل اور انڈس کمیشن کے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حقیقی والدین کا پیار اور چاہت بچوں کیلئے سب سے اہم ہے،لے پالک بچی کی حوالگی کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد
ہنگامی رائے اور حکمت عملی
ذرائع کا کہنا ہے کہ تھنک ٹینک ہنگامی بنیادوں پر معاہدے کی معطلی پر اپنی رائے کابینہ کو دے گا، وزیراعظم ماہرین کی رائے پر مزید حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صرف 6 ہزار روپے کی خاطر شہری کو قتل کردیا گیا
پاکستان کی قانونی پوزیشن
ذرائع انڈس واٹر کمیشن کا بتانا ہے کہ پاکستان کی قانونی، آئینی پوزیشن بھارت کے مقابلے میں مضبوط ہے، سندھ طاس معاہدے سے ہٹ کر بھارت نے یکطرفہ غلط قدم اٹھایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کار انرجی سیکٹرز میں سرمایہ کاری کریں گے، وزیر توانائی ناصر شاہ سے قونصل جنرل کی ملاقات
قانونی ماہرین کی رپورٹ
ذرائع کے مطابق پاکستان جلد قانونی ماہرین کی رپورٹ کی روشنی میں ورلڈ بینک جانے کا اعلان کر سکتا ہے، پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ سے رابطے سمیت دیگر سفارتی اقدامات بھی زیر غور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں مرغی کا گوشت مزید 100 روپے فی کلو مہنگا
بھارت کا یکطرفہ معطل اعلان
یاد رہے کہ بھارت نے چند روز قبل مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر ہونے والے فالس فلیگ آپریشن کو جواز بنا کر پاکستان کے ساتھ 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پانے والے دریاو¿ں کی پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے سے یکطرفہ معطلی کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان کا موقف
پاکستان کی جانب سے بھارت کو دو ٹوک الفاظ میں باور کرایا گیا ہے کہ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، اگر پاکستان کے ملکیتی پانی کو روکا گیا یا اس کا بہاو¿ موڑا گیا تو اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔