دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 90 ہزار جانوں کی قربانی دی ہے: وفاقی وزیراطلاعات

وفاقی وزیراطلاعات کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان نے 90 ہزار جانیں قربان کی ہیں اور اس جنگ میں پاکستانی معیشت کو کھربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر اخلاقی پرفارمنس سے باز نہ آنے پر اداکارہ زارا خان پر پابندی لگ گئی
پاکستان کی قربانیاں
ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں غیرملکی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکا رہے، کسی بھی ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانیں قربان نہیں کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن اشیاء بیچنے والوں کے لیے بڑی خوشخبری، اب Alibaba کے ذریعے اپنی مصنوعات دنیا میں کہیں بھی باآسانی بھیجیں
فرنٹ لائن ریاست
انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست ہیں، اس جنگ میں ہماری سکیورٹی فورسز، پولیس، ایجنسیوں اور عوام نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے ہماری معیشت کو کھربوں ڈالر کا نقصان پہنچا ہے، اور ہم آج بھی ان دہشت گردوں، فنتہ الخوارج سے نبرد آزما ہیں، یوں یہ سمجھنا چاہئے کہ ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست اور دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: درخواست مسترد: کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس وصولی کیخلاف
پاکستان کی ضرورتیں
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں پاکستان کو مضبوط کئے جانے اور حمایت کی ضرورت ہے اور پاکستان نے دہشت گردی اور دہشتگردوں کے خلاف اپنا کردار ادا کیا ہے اور اب بھی کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی نیٹ میٹرنگ پالیسی تیار، کابینہ کی منظوری کا انتظار ہے، وزیر توانائی
جعفر ایکسپریس کا واقعہ
انہوں نے کہا کہ میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا ذکر کروں گا اور حال ہی میں آپ نے جعفر ایکسپریس کا واقعہ دیکھا جو ایک غیرمعمولی واقعہ تھا، جس میں ایک پوری ٹرین کو یرغمال بنالیا گیا، اس واقعے کی دنیا بھر نے مذمت کی مگر بھارت نے ایسا نہیں کیا، اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت خود دہشت گردی میں ملوث ہے۔
بھارتی افسر کی گرفتاری
انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی بحریہ کے افسر کلبھوشن یادو کو گرفتارکیا جو دہشت گردانہ سرگرمیوں ملوث تھا جس کے ہمارے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔