عالمی برادری کے فورمز پر بھارت کے ’’آبی روئیے‘‘ کو چیلنج کرنا ہوگا، ہم سمجھوتہ نہیں کریں گے: شیری رحمان

شیری رحمان کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بھارت کو پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ عالمی برادری کے فورمز پر بھارت کے'' آبی روئیے'' کو چیلنج کرنا ہوگا، ہم سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 13 سال کی لڑکی سے زیادتی کا کیس، مجرم کو 35 سال قید کی سزا کا حکم
سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پانی روکنا سندھ طاس معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے، بگلیہار ڈیم سے پانی روکنے کی وجہ سے دریائے چناب میں پانی کی خطرناک حد تک کمی ہوئی، دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ 87 ہزار کیوسک سے گر کر 10 ہزار 800 کیوسک رہ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر کا ایران، اسرائیل تنازعہ ختم کرنے کے لیے یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر سفارتی تجویز پیش کرنے کا اعلان
بھارت کی جانب سے خطرات
’’جنگ‘‘ کے مطابق شیری رحمان کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی کی بندش علاقائی امن کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ 26 اپریل کو بھارت نے دریائے جہلم میں اچانک سیلابی ریلا چھوڑا جو غیر ذمہ دارانہ اقدام تھا، بار بار دریاؤں پر بھارت کے یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی ہیں۔
پاکستان کا عزم
پاکستان کو عالمی برادری کے فورمز پر بھارت کے آبی روئیے کو چیلنج کرنا ہوگا، ہم کسی بھی قیمت پر قومی آبی خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اپنے وسائل کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، بھارت باز نہ آیا تو اس کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔