پاکستانی ایئر ڈیفنس تباہ کرنے کی بھارتی کوشش ناکام رہی، اسلام آباد نے منہ توڑ جواب دیا

بھارت کا ڈرونز کا حالیہ حملہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) 7 سے 10 مئی کے دوران بھارت نے پاکستان کی حدود میں 200 سے زائد ڈرونز بھیجے، جن میں مہنگے اور جدید "ہارپی" اور "IAI ہیروپ" ڈرونز شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے 24نومبر کا احتجاج منسوخ کرنے پر غور شروع کر دیا، سینئر صحافی کا بڑا دعویٰ
ڈرونز کی خصوصیات
یہ ڈرونز "الیکٹرانک سپورٹ میژرز" سے لیس ہوتے ہیں جو دشمن کے ایئر ڈیفنس سسٹم سے نکلنے والی ریڈیئیشن کو پکڑ کر اسے ہدف بناتے ہیں۔ جب یہ ریڈیئیشن کو پکڑ لیتے ہیں تو فوراً اس مقام کی معلومات دشمن کے بیس پر بھیج دیتے ہیں جس سے پورا ایئر ڈیفنس نظام بے نقاب ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس میں بڑا اضافہ، 98 ہزار کی حد عبور
SEAD اور DEAD کی حکمت عملی
اس حکمتِ عملی کو SEAD (Suppression of Enemy Air Defense) کہتے ہیں۔ اس کے بعد دشمن بیلسٹک میزائل یا خودکش ڈرونز کے ذریعے ایئر ڈیفنس سسٹم کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے جسے DEAD (Destruction of Enemy Air Defense) کہا جاتا ہے۔ لیکن بھارت کی SEAD/DEAD حکمت عملی اس بار پاکستان کے دفاعی اقدامات کے سامنے ناکام رہی۔
یہ بھی پڑھیں: 24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہو رہی، سینیٹر فیصل واوڈا
پاکستان کی جوابی حکمت عملی
پاکستان نے بھارتی ڈرونز کے حملے کے دوران اپنے ایئر ڈیفنس سسٹمز کو بند کر دیا تاکہ ان کی ریڈیئیشن ظاہر نہ ہو اور دشمن کو پتہ نہ چل سکے۔ اسی وقت پاکستان نے دوہری حکمتِ عملی اپنائی— سافٹ کِل (Soft Kill) اور ہارڈ کِل (Hard Kill)۔
سافٹ کِل کی کامیابی
سافٹ کِل میں ڈرونز کے سگنلز کو جام کرکے انہیں ان کے کنٹرول سینٹر سے منقطع کر دیا گیا جس کے نتیجے میں وہ خود بخود نیچے اتر گئے۔