پانی کے نام پر دوسروں کو بلیک میل نہ کرو، یہ تمہارے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ، تمہارا پانی بھی چین سے آتا ہے‘‘چینی پروفیسر نے بھارتیوں کو واضح پیغام دیدیا، ہوش اڑا دیئے

پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے معاملے کی کشیدگی
بیجنگ ، نئی دہلی (ویب ڈیسک) پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بالخصوص پانی کے معاملے پر کشیدگی پائی جارہی ہے اور پاکستان میں آنے والے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کا پنجاب کے 8 شہروں میں احتجاج کا منصوبہ
چینی پروفیسر کا انتباہ
اب ایک چینی پروفیسر نے بھارتی ٹی وی چینل سے گفتگو میں خبردار کیا ہے کہ "پانی کے نام پر دوسروں کو بلیک میل نہ کرو، یہ تمہارے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، تمہارا پانی بھی چین سے آتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں اپنے ساتھی ڈکیتوں کی فائرنگ سے دو ڈاکو ہلاک
معاہدے اور پانی کی تقسیم
انڈیا ٹوڈے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چینی پروفیسر کا کہنا تھا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں جائز مفادات کی خلاف ورزی خاص طور پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دریائے سندھ میں پانی کی تقسیم کے بارے میں ہونے والے معاہدے کی وجہ سے ہے۔
دوسری بات یہ کہ چین اور ہندوستان سے ایک ہی دریا بہتا ہے، مغربی اور مشرقی دونوں حصوں میں چین اوپر کی طرف ہے اور ہندوستان نچلی طرف۔ مجھے امید ہے کہ ہم پرامن طریقے سے ان طاقتور دریاؤں سے پانی مختص کرنے کا کوئی طریقہ نکالیں گے، بجائے اس کے کہ پانی کو بہانے یا رخ موڑنے کی کوشش کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں کا فیصلہ غیر آئینی، عمران خان کو ملٹری کورٹس میں پیش کرنے کا منصوبہ ہے: پی ٹی آئی
اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن رہنے کی اہمیت
میں ایک بار زوردوں گا کہ "دوسروں کے ساتھ وہ نہ کریں جو آپ نہیں چاہتے کہ دوسرے آپ کے ساتھ کریں، یہ بہت اہم ہے۔ خاص طور پر اس وجہ سے کہ ہندوستان اوپر کی طرف نہیں ہے، وہ عام طور پر بول رہا ہے، وہ درمیان میں ہے، لہٰذا نیچے والے لوگوں کے ساتھ کچھ کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ آپ کبھی نہیں جانتے کہ آپ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا۔"
یہ بھی پڑھیں: کراچی، فرار قیدی کی والدہ مثال بن گئیں، بیٹے کو خود واپس جیل پہنچا دیا
اینکر کا سوال اور پروفیسر کا جواب
اس پر خاتون اینکر نے سوال کیا کہ آپ کی بات مشورہ کم اور دھمکی جیسی محسوس ہوتی ہے، کیا یہی ہے اور کیا یہ چین کا بھارت کے لیے پیغام ہے؟ پروفیسر نے جواب دیا کہ نہیں، میرا مشورہ ہمیشہ نیک نیتی پر مبنی ہوتا ہے، اور مجھے امید ہے کہ بھارت کے لوگ میری نصیحت کو سنیں گے۔
معاہدے کی تنسیخ کے نتائج
پروفیسر نے کہا کہ معاہدے کی ذمہ داریوں کو نظر انداز کرنا اور نچلی طرف کے لوگوں کو پانی فراہم کرنے سے انکار کرنا ایک معاہدے کی خلاف ورزی اور امن کے وقت میں انسانیت کے خلاف جرم ہو سکتا ہے، جبکہ جنگ کے وقت میں اسے جنگی جرم سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ بہت سنگین ہے کیونکہ آپ نچلی طرف رہنے والے لاکھوں لوگوں کی بات کر رہے ہیں جن کو پانی کے استعمال سے انکار کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ انسانی جسم کے 70 فیصد پانی کے استعمال سے انکار کر سکتے ہیں تو آپ واقعی ان کو مار رہے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ ہندوستان کی حکومت واقعی اتنی عقل مند ہوگی اور پاکستان کو بلیک کرنے کے لیے یہ کبھی نہیں کہے گی کہ آپ جب تک کچھ چیزیں ہمارے لیے نہیں کرتے، آپ کو پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں ملے گا۔
@infinityviews115 China threatened india: violation of Indus water treaty will land india, Pakistan and china in difficult situation #pakarmy #pakarmyzindabad #pti #imrankhan #pmln #congress #indianarmy ♬ original sound - ???????????????????????????????? ????????????????????