جرمنی میں دوسری جنگ عظیم کے 2 امریکی بم برآمد، علاقہ خالی کرالیا گیا، 20 ہزار لوگ محفوظ مقام پر منتقل

بموں کا انکشاف

برلن (ڈیلی پاکستان آن لائن) جرمنی کے شہر کولون میں دوسری عالمی جنگ کے تین بموں کو ناکارہ بنانے کے لیے شہر کے مرکزی علاقے سے 20 ہزار سے زائد افراد کا انخلا کیا جا رہا ہے۔ بی بی سی کے مطابق یہ بم پیر کے روز ڈوئٹز (Deutz) کے علاقے میں ایک شپ یارڈ سے دریافت ہوئے تھے۔ ان بموں کا تعلق امریکہ سے ہے اور ان کے سائز کو غیرمعمولی قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کئی بار دھوکہ ملا، اب ڈپریشن کا شکار اور تنہا ہوں، اداکارہ خوشبو خان کا انکشاف

انخلا کی کارروائی

شہر کی انتظامیہ نے بموں کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر ایک کلومیٹر کے دائرے کو سیل کر دیا ہے، جسے جنگِ عظیم دوم کے بعد کی "سب سے بڑی کارروائی" قرار دیا جا رہا ہے۔ انخلا کے احکامات گھروں، دکانوں، ہوٹلوں، سکولوں، ایک بڑے ہسپتال اور ایک اہم ٹرین سٹیشن کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، بھارت میں موجود پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم

حفاظتی اقدامات

حکام نے واضح کیا ہے کہ جو لوگ انخلا کے احکامات کی خلاف ورزی کریں گے، انہیں پولیس کے ذریعے زبردستی نکالا جائے گا اور بھاری جرمانے بھی عائد کیے جا سکتے ہیں۔ ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے مریضوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں بتادیں تاکہ اپنا فیصلہ کرسکیں

بم ناکارہ بنانے کی منصوبہ بندی

جرمن شہروں جیسے کولون اور برلن میں دوسری عالمی جنگ کے نہ پھٹے ہوئے بموں کا ملنا کوئی غیر معمولی بات نہیں، تاہم اس بار ان بموں کا سائز غیرمعمولی ہے، جس کے باعث خاص احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔ بم ناکارہ بنانے کی کارروائی بدھ کے روز کی جائے گی تاہم اس سے قبل پورے متاثرہ علاقے کو مکمل طور پر خالی کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا انوکھا کارنامہ، مردہ شخص کے خلاف دھمکیاں دینے اور قبضے کا مقدمہ درج کرلیا۔

انخلا کے عمل کے اثرات

شہر کے اولڈ ٹاؤن اور ڈوئٹز کے علاقوں میں حکام گھر گھر جا کر لوگوں کو انخلا کی ہدایت دے رہے ہیں۔ اس دوران شہر کی سڑکیں سنسان ہو گئی ہیں، کاروبار، دکانیں، ریستوران اور دفاتر بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ ثقافتی ادارے جیسے فلہارمونی ہال، عجائب گھر، سرکاری دفاتر، 58 ہوٹل اور نو سکول بھی متاثر ہوئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ کے نظام پر بھی شدید اثر پڑا ہے، علاقے کی تمام سڑکیں بند کر دی گئی ہیں، متعدد ٹرینیں منسوخ ہو گئی ہیں اور میسے، ڈوئٹز ٹرین سٹیشن صبح 8 بجے (مقامی وقت) سے بند کر دیا گیا ہے۔

شہریوں کی رہنمائی

حکام نے ان افراد کے لیے دو مراکز قائم کیے ہیں جو انخلا کے دوران کہیں اور جانے کی سہولت نہیں رکھتے۔ شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پرسکون رہیں، شناختی دستاویزات، ضروری ادویات اور پالتو جانور ساتھ رکھیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...