وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے، ذرائع

وفاقی بجٹ کے اہم نکات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے۔ ’’جنگ‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8207 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: سکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں کارروائی، 4 دہشت گرد جہنم واصل
بجٹ میں مختص کی جانے والی رقم
دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ حکومتی نظام چلانے کے اخراجات کے لیے 971 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
پنشنز کی ادائیگی کے لیے 1055 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اور سبسڈیز کی مد میں 1186 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
گرانٹس کی مد میں 1928 ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
متوقع ٹیکس وصولی کے اہداف
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف 14131 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5167 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
فیڈرل گروس ریونیو کا ہدف 19298 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ صوبوں کو محاصل کی منتقلی کا تخمینہ 8206 ارب روپے ہوگا، نیٹ فیڈرل ریونیو 11072 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔