پیپلزپارٹی نے سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کردیا

پاکستان پیپلزپارٹی کا ٹیکس کے خلاف مؤقف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی نے سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے عوام کو سستی بجلی سے دور کردیا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے جواب میں لکھا ’بالکل، پاکستان پیپلزپارٹی سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس سپورٹ نہیں کرے گی‘۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی ایس پی سراج شعیب اختر کے شاگرد بن گئے
ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ
ایک اور پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران ملازمین کی تنخواہوں میں تقریباً 150 فیصد اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی چیلنجز کے باوجود پیپلز پارٹی کی حکومت نے عوامی فلاح کو ترجیح دی اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کیے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان اب بھی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیل سکتا ہے مگر کیسے؟
بی آئی ایس پی کا قیام
مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور حکومت میں ملک کے سب سے کمزور طبقے کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) بھی شروع کیا گیا۔ ترجمہ پیپلز پارٹی شازیہ مری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بجٹ میں تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ بھی موجودہ مہنگائی میں ناکافی ہے۔
معاشی مسائل اور حکومت کی ناکامیاں
ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہے، پیٹرولیم مصنوعات میں اضافی ٹیکس سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوگا جب کہ حیدرآباد-کراچی موٹروے کے لیے صرف 15 ارب روپے ایک مذاق ہے۔