حکومت کو گرانا ہے، آئی ایم ایف کا قرض کیسے اتارا جائے۔۔؟ محمود خان اچکزئی نے تجویز دیدی

آئی ایم ایف کا قرض ادا کرنے کا طریقہ

کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے آئی ایم ایف کے قرض ادا کرنے کے لیے ایک تجویز پیش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک آسٹریلیا ٹی 20 سیریز، کرکٹ شائقین کےلیے بری خبر

چیلنجز کا سامنا

تفصیلات کے مطابق، کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ خطے کی موجودہ صورت حال پاکستان، افغانستان، ایران اور دیگر ممالک کے حکمرانوں کے لیے ایک بڑا امتحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمرانوں کے لیے ایک چیلنج ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں حالات کا سامنا کس طرح کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے ڈیلی پاکستان کا یوٹیوب چینل بلاک کردیا

ملکی معیشت کی حالت

پاکستان کی حالت نازک ہے، جہاں 10 سے 12 کروڑ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ اس وقت ملک کی معیشت پر بہت بڑا قرض ہے، اور ایسی صورت میں ایک تجویز یہ سامنے آئی ہے کہ ماضی کی حکومتوں کے وسائل اور زیادہ جائیدادیں ضبط کر کے آئی ایم ایف کا قرضہ ادا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں حملے میں 26 افراد کی ہلاکت پر پاکستان نے رد عمل جاری کر دیا

جمہوریت اور ملکی یکجہتی

’’جنگ‘‘ کے مطابق، محمود خان اچکزئی نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے ملک میں اپنی وفاداریاں نہیں بیچی، وہ اب بھی زیرِ عتاب ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کو موجودہ حکومت کے ساتھ رابطے میں نہیں رہنا چاہیے تاکہ ہم سب مل کر اس حکومت کو گرا سکیں۔

عوام کی طاقت

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام میں اس ملک کو چلانے کی طاقت موجود ہے، اور ہر صوبے کو اس کے وسائل پر حق حاصل ہونا چاہیے۔ ملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہیے، اور آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔ ہمیں جمہوریت سے محبت ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...