اسرائیلی حملے میں مارے جانے والے ایرانی جرنیلوں اور ایٹمی سائنسدانوں کے نام سامنے آگئے

ایران پر اسرائیل کا شدید حملہ
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل کی طرف سے جمعے کی صبح ایران پر شدید حملہ کیا گیا ہے جس میں اہم تنصیبات اور شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سی این این کے مطابق ایران کی فارس نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 70 ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔
اہم شخصیات
اسرائیل کی طرف سے جن اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے ان کے نام یہ ہیں:
فوجی جنرلز
میجر جنرل محمد باقری: ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف، آیت اللہ خامنہ ای کے بعد ملک کے دوسرے سب سے طاقتور فوجی کمانڈر۔
جنرل حسین سلامی: پاسدارانِ انقلاب (IRGC) کے سپہ سالار، جو ایران کی بنیادی فوجی فورس ہے۔
بریگیڈیئر جنرل امیر علی حاجی زادہ: پاسدارانِ انقلاب کی فضائیہ کے کمانڈر۔
جنرل غلام علی رشید: ایرانی مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر ان چیف۔
ایٹمی سائنسدان
فریدون عباسی: ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم (اے ای او آئی) کے سابق سربراہ، نیوکلیئر فزکس میں پی ایچ ڈی، جنہوں نے یورینیم افزودگی کے پروگرام میں اہم کردار ادا کیا۔
محمد مہدی تہرانجی: اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر، جو اس سے قبل شہید بہشتی یونیورسٹی تہران کے صدر اور فزکس کے پروفیسر رہ چکے ہیں۔
عبدالحمید منوچہر: نیوکلیئر انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی، شہید بہشتی یونیورسٹی کے نیوکلیئر انجینئرنگ فیکلٹی کے ڈین، جنہوں نے نیوکلیئر پلانٹس کی افادیت اور تحفظ پر تحقیقی کام کیا۔
احمد رضا ذوالفقاری: شہید بہشتی یونیورسٹی میں نیوکلیئر انجینئرنگ کے پروفیسر۔
امیر حسین فقیہی: شہید بہشتی یونیورسٹی کے انجینئرنگ فیکلٹی سے وابستہ، سابق نائب صدر اے ای او آئی اور نیوکلیئر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ۔
مطالب زادہ: ایک اور ممتاز ایٹمی سائنسدان، جنہیں ان کی اہلیہ سمیت نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔