بینک سے کتنی نقد رقم نکلوانے پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟ شرح میں تبدیلی کردی گئی۔

حکومت کا نیا ودہولڈنگ ٹیکس
اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے بینکوں سے نقد رقم نکالنے پر نان فائلرز کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کر دی ہے، جبکہ اس ٹیکس کے اطلاق کی حد بھی 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 75 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ نہ کھیلنے کی خبروں پر بھارتی کرکٹ بورڈ کا موقف بھی سامنے آ گیا
ایف بی آر کی وضاحت
آج نیوز کے مطابق بزنس ریکارڈر نے یہ بات چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بتائی جو پارلیمنٹ ہاؤس میں جمعے کو منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران انہوں نے وضاحت کی کہ بجٹ تقریر میں ایک غلطی کے باعث ٹیکس کی شرح ایک فیصد بتائی گئی تھی، جبکہ اصل تجویز کردہ شرح 0.8 فیصد ہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 200 روپے مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والوں کیلیے خوشخبری
کمیٹی کی آراء
کمیٹی کے چیئرمین نوید قمر نے اس موقع پر کہا کہ 50 ہزار روپے کی حد بہت کم ہے اور اسے کم از کم 1 لاکھ روپے کیا جانا چاہیے۔ تاہم کمیٹی اور ایف بی آر نے باہمی مشاورت سے یہ حد 75 ہزار روپے تک بڑھانے پر اتفاق کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: یونان کشتی حادثہ میں مزید پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق، زندہ بچ جانیوالوں کے ہوشربا انکشافات
تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس میں کمی
مزید برآں، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے بتایا کہ مالیاتی بل 2025-26 میں تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام سلیبز میں ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ خاص طور پر سالانہ آمدنی 32 لاکھ روپے تک کے افراد کو ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Israel: Shooting at Bus Stop Leaves Female Police Officer Dead, 10 Injured
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ
بلال کیانی نے کہا کہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے کی آمدنی رکھنے والے افراد کے لیے ایک فیصد انکم ٹیکس تجویز کیا گیا تھا، تاہم وفاقی کابینہ نے اس شرح کو بڑھا کر 2.5 فیصد کر دیا ہے۔ جب کمیٹی ارکان نے اس اضافے کی وجہ پوچھی تو وزیر مملکت نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس کے باعث مالی وسائل کی کمی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نئی گاڑیاں اور انکی ٹیسٹ ڈرائیوز – پاک ویلز نیو ویلز ایکسپو آ گیا!
بینکنگ شعبے کے ٹیکس قوانین میں تبدیلی
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی واضح کیا کہ بینکنگ شعبے سے متعلق ٹیکس قوانین میں صرف وہی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رضامندی حاصل ہوئی تھی۔ بینکنگ کمپنیوں کی آمدنی کے درست تخمینے کے لیے انکشافات پر مبنی طریقہ کار اپنایا گیا ہے تاکہ ان پر عائد ٹیکس درست انداز میں متعین کیا جا سکے.
سپر ٹیکس میں کمی
راشد لنگڑیال نے مزید کہا کہ بجٹ 2025-26 میں سپر ٹیکس کی شرح میں معمولی کمی کی گئی ہے تاکہ کارپوریٹ سیکٹر کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ حکومت ان پر ٹیکس بوجھ کم کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔ انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 4 سی کے تحت 20 کروڑ سے 50 کروڑ روپے کی آمدنی رکھنے والے اداروں کے لیے سپر ٹیکس کی شرح میں 0.5 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔