اسرائیل کے ساتھ جاری تنازعے کے دوران ایرانی پارلیمنٹ نے بڑا قدم اٹھا لیا

ایران میں وزیرِ معیشت کی تقرری
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی کے چوتھے دن ایرانی پارلیمنٹ نے ملک کے نئے وزیرِ معیشت کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔ الجزیرہ کے مطابق 43 سالہ علی مدنی زادہ کو ملک کی بگڑتی ہوئی معیشت، تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور گرتی ہوئی کرنسی جیسے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے اس اہم عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات نے پنجاب سمیت ملک بھر میں سردی کی شدت میں اضافے کی پیشگوئی کردی
مدنی زادہ کی تقرری کے پس منظر
مدنی زادہ کو یہ ذمہ داری ایسے وقت میں دی گئی ہے جب ان کے پیش رو عبدالناصر ہمتی کو پارلیمنٹ نے عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے برطرف کر دیا تھا کیونکہ وہ معاشی بحران پر قابو پانے میں ناکام رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ملائشیا میں یونیورسٹی بس کا حادثہ، 15 طالبعلم جاں بحق
ایرانی معیشت کا چیلنج
ایران کی معیشت طویل عرصے سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے، جنہوں نے مسلسل ڈبل فگر کی افراطِ زر اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں شدید اضافے کو جنم دیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے جنوری میں اقتدار میں واپس آ کر ایران کے خلاف "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی پالیسی کو دوبارہ متحرک کر دیا تھا، جس کے تحت سخت معاشی پابندیاں دوبارہ نافذ کی گئیں۔
اسرائیل کے فضائی حملے
اس دوران جمعہ سے اسرائیل نے ایران پر وسیع پیمانے پر فضائی حملے کیے ہیں، جن میں فوجی اڈے، جوہری تنصیبات اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔