اسرائیل اکیلا ایران کے نیوکلیئر پروگرام کو موخر نہیں کر سکتا، اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نے مکمل جنگ کو مسئلے کا حل قرار دے دیا۔

ایران کے جوہری پروگرام پر ایہود باراک کا انتباہ

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق اسرائیلی وزیرِاعظم ایہود باراک نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے صرف اسرائیلی فوجی کارروائی کافی نہیں ہوگی۔ انہوں نے ایران کو ایک "تھریش ہولڈ نیوکلیئر پاور" قرار دیا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق باراک نے سی این این کی کرسٹیانا امانپور سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے اسرائیل کی صلاحیت محدود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب اور ارجنٹائن کے سفیر سیباسٹین سیوس کی ملاقات: اوکاڑہ میں سائلوز کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز

اسرائیل کی محدود کارروائی کی صلاحیت

انہوں نے کہا "میرے اندازے کے مطابق یہ کوئی راز نہیں کہ اسرائیل اکیلا ایران کے نیوکلیئر پروگرام کو کسی نمایاں مدت تک موخر نہیں کر سکتا۔ شاید چند ہفتے یا ایک مہینہ، لیکن امریکہ بھی اسے چند ماہ سے زیادہ تاخیر میں نہیں ڈال سکتا۔"

یہ بھی پڑھیں: ہم نہیں چاہیں گے جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کا عہد ٹوٹے، احسن اقبال

ایران کے ایٹمی ہتھیاروں کی ترقی

باراک نے مزید کہا کہ اگرچہ ایران کے پاس فی الحال مکمل ایٹمی ہتھیار نہیں ہے، لیکن وہ جوہری ہتھیار بنانے کے قریب ہے۔ "شاید انہیں ہتھیار کو مکمل کرنے کے لیے کچھ تکنیکی مراحل مکمل کرنے ہوں، یا کسی صحرا میں ایک خام ایٹمی دھماکہ کر کے دنیا کو دکھانا ہو کہ وہ کہاں پہنچ چکے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: چلی کے دارالحکومت میں 6.3 شدت کا زلزلہ

فوجی کارروائی کی ضرورت

سابق وزیراعظم کے مطابق فوجی حملے مسائل سے بھرپور ضرور ہیں مگر اسرائیل خود کو کارروائی پر مجبور محسوس کرتا ہے۔ "بجائے اس کے کہ ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں، اسرائیل سمجھتا ہے کہ کچھ نہ کچھ کرنا ضروری ہے۔ شاید اگر ہم امریکہ کے ساتھ مل کر کام کریں تو زیادہ مؤثر ثابت ہوں۔"

یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور پاکستان کے درمیان کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل مارکیٹس میں مشترکہ منصوبوں کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں: نیتھلی بیکر

سفارتی معاہدہ یا مکمل جنگ

باراک نے کہا کہ ایران کی پیش رفت کو روکنے کے لیے یا تو کوئی بڑا سفارتی معاہدہ درکار ہے، یا پھر مکمل جنگ۔ "میری رائے میں، چونکہ ایران پہلے ہی ایک تھریش ہولڈ نیوکلیئر پاور بن چکا ہے، اسے روکنے کا واحد راستہ یا تو ایک نیا مؤثر معاہدہ ہے یا پھر مکمل جنگ جس کا مقصد اس حکومت کو گرانا ہو۔ اور یہ وہ چیز ہے جو ہم امریکہ کے ساتھ مل کر کر سکتے ہیں۔"

امریکہ کی عدم تیاری

انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ امریکہ ایسی کسی کارروائی کے لیے تیار ہے۔ "مجھے یقین نہیں کہ کوئی بھی امریکی صدر، چاہے وہ ٹرمپ ہوں یا ان کے پیشرو، ایسا فیصلہ کریں گے۔"

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...