پنجاب میں نئی جیلوں، تھانوں، سمارٹ سیف سٹی اور دیگر منصوبوں کے لیے کتنا بجٹ مختص کیا گیا؟ جانیے

پنجاب کی سلامتی کیلئے بجٹ کی تفصیلات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب میں نئی جیلوں، تھانوں، سمارٹ سیف سٹی منصوبوں اور انٹیگریشن آف کریمنل جسٹس سسٹم کیلئے بجٹ کی تخصیص کی گئی ہے۔ اس حوالے سے اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔
مالی سال 2025/26 کا بجٹ
حکومت پنجاب نے مالی سال 2025/26 کے بجٹ میں محکمہ داخلہ کے تحت مثالی ترقیاتی منصوبوں کیلئے اربوں روپے کی رقم مختص کی ہے۔ بجٹ میں امن و امان کے قیام اور عوامی تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ داخلہ اور اس کے جڑے ہوئے اداروں کیلئے 41 ارب روپے مخصوص کیے گئے ہیں۔
نئے جیل کمپلیکس کی تعمیر
تفصیلات کے مطابق لاہور میں نئے جیل کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 6 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس میں 10 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہو گی۔ اسی طرح، سیالکوٹ میں نئی ضلعی جیل کی تعمیر کیلئے 4.8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جس میں 2 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہو گی۔ پنجاب میں جیلوں کی اصلاح اور سہولیات کی فراہمی کیلئے 3.5 ارب کی لاگت سے منصوبے پر کارروائی جاری ہے۔
دہشت گردی کے خلاف اقدامات
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، دہشت گردی اور جرائم کے خاتمے کے لئے بین الصوبائی جوائنٹ چیک پوسٹس کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ 6.8 ارب روپے کی لاگت سے 11 جوائنٹ چیک پوسٹس تعمیر کی جا رہی ہیں۔ ڈی جی خان میں 4، رحیم یار خان اور اٹک میں 2، 2 جبکہ بکھر، کوٹ اددو اور راجن پور میں 1، 1 کثیرالمقاصد جوائنٹ چیک پوسٹ زیر تعمیر ہے۔
بچوں کی حفاظتی اقدامات
آنے والے مالی سال کے لیے 5 اضلاع میں نئے چائلڈ پروٹیکشن یونٹس کے قیام کیلئے 80 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو شیخوپورہ، نارووال، لاہور، گوجرانوالہ اور بہاولنگر میں تعمیر ہوں گے۔
پولیس کی جدید سہولیات
اسی طرح، ڈی جی خان اور راجن پور میں بارڈر ملٹری پولیس کے 11 نئے تھانوں اور ایک پولیس لائن کی تعمیر کیلئے 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے جدید آلات کی خریداری کیلئے 3.5 ارب روپے مخصوص کیے گئے ہیں، جبکہ گجرات میں اس کے نئے کرائم سین یونٹ کی تعمیر کیلئے 210 ملین روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
انٹیگریشن آف کریمنل جسٹس سسٹم
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، انٹیگریشن آف کریمنل جسٹس سسٹم پر 13.8 کروڑ روپے کی لاگت سے کام جاری ہے۔ وزیراعلی پنجاب کی خصوصی ہدایت پر پنجاب کے 10 ڈویژنز میں سمارٹ سیف سٹی منصوبوں کیلئے 5.8 ارب روپے جبکہ لاہور سیف سٹی پروجیکٹ کی اپ گریڈیشن کیلئے 1.2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
حفاظت کی پہلی ترجیح
حکومت پنجاب شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے، اور اس مقصد کے لیے تمام پراجیکٹس کو بروقت مکمل کیا جائے گا۔