مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، مودی سرکار کا تعصب پر مبنی انتہائی اقدام، بھارتی سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا

مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، مودی سرکار نے بھارتی سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، اے ایس آئی سمیت 2 اہلکار شہید، 3 زخمی
بھارتی حکومت کا اعلان
تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کیلئے سکھ یاتریوں کو پاکستان نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی 29 جون کو منائی جاتی ہے جس میں بھارتی سکھ بھی شرکت کرتے ہیں۔ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) کے اعلان کے مطابق ’’سکھ یاتریوں کو مہاراجہ رنجیت کی برسی کیلئے پاکستان نہیں بھیجا جائے گا۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ایران پر ایٹمی حملے کی صورت میں اسرائیل کو ایٹمی حملے سے جواب دینے اور فوج کو اسرائیل کے خلاف جنگ میں اتارنے کی دھمکی کی حقیقت سامنے آگئی
ایس جی پی سی کا بیان
ایس پرتاپ سنگھ، سیکرٹری ایس جی پی سی کے مطابق ’’سکھ عقیدت مندوں نے پاکستان میں برسی میں شرکت کیلئے اپنی سفری دستاویزات جمع کروا دی تھیں، کمیٹی نے اس سال یاترا کے انعقاد سے انکار کر دیا ہے، یہ فیصلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ کشیدگی کے باعث کیا گیا ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے جاری سفری پابندیوں اور ایڈوائزری کے تناظر میں یہ فیصلہ کیا گیا۔‘‘
مذہبی آزادی کا مسئلہ
بھارتی حکومت کا یہ اقدام مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے جو خطے میں امن کے دعوؤں کی نفی کرتا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ سکھ برادری کو ان کے مقدس مقامات تک رسائی دی ہے اور ان کی رسومات کا احترام کیا ہے۔ بھارت کی جانب سے سکھوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکنا ایک افسوسناک اور تعصب پر مبنی اقدام ہے۔ یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ بھارت نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ دیگر اقلیتوں کے مذہبی حقوق کو بھی سلب کر رہا ہے۔