ٹرمپ، مودی رابطہ: بھارتی وزیراعظم نے پاک بھارت تنازع پر امریکی ثالثی ماننے سے انکار کردیا، بھارت کا دعویٰ

ٹیلی فونک رابطہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم مودی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ صورتحال میں مسافر ایئرپورٹ آنے سے پہلے کال سینٹر پر رجوع کریں: ترجمان پی آئی اے
35 منٹ کی گفتگو
نجی ٹی وی جیو نیوز نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ 35 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ
پاکستان کے خلاف مضبوط موقف
بھارتی سیکرٹری خارجہ کے مطابق مودی نے ٹرمپ کو کہا کہ پاکستان سے تنازع پر بھارت تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں کرتا اور نہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے آلودہ شہروں کی فہرست شائع ہوئی، لاہور کا دوسرا مقام
مذاکرات سے انکار
وکرم مسری کے مطابق نریندر مودی نے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے ٹرمپ کو کہا کہ آپریشن سندور تاحال جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈنمارک کی حسینہ نے مس یونیورس2024 کا ٹائٹل جیت لیا
آپریشن بنیان مرصوص
واضح رہے کہ 10 مئی کو پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں کارروائی کا آغاز کیا اور بھارت کے خلاف 'آپریشن بنیان مرصوص' شروع کیا۔
اس کارروائی میں بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ائیر فیلڈز سمیت براہموس سٹوریج سائٹ اور ایس 400 میزائل دفاعی نظام کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، وزیر اعظم
امریکی صدر کا سیز فائر کا دعوی
10 مئی کی سہ پہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت فوری اور مکمل سیز فائر کے لیے تیار ہوگئے۔ امریکی صدر کی ٹوئٹ کے بعد بھارتی سیکرٹری خارجہ نے سیز فائر کا اعلان کیا۔
بھارتی حکام کی تردید
تاہم امریکی صدر متعدد بار یہ بات دہرا چکے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع ان کی مداخلت سے ختم ہوا اور دونوں ممالک سیز فائر پر آمادہ ہوئے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے دونوں ممالک کے سربراہان حکومت سے کہا کہ وہ ایک دوسرے پر گولیاں برسائیں گے تو ان سے تجارت نہیں کی جائے گی۔
تاہم بھارتی حکام ٹرمپ کے اس دعوے کی مسلسل تردید کرتے آ رہے ہیں کہ پاک بھارت سیز فائر میں ان کا کردار تھا۔