اگر ایران مذاکرات کی میز پر نہ آیا تو امریکہ اس کا جوہری پروگرام تباہ کرسکتا ہے: جرمن چانسلر

جرمن چانسلر کی فوری انتباہ
بر لن(ڈیلی پاکستان آن لائن) جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے ایران کو مذاکرات کی میز پر نہ آنے کی صورت میں امریکہ کی جانب سے ایران کا جوہری پروگرام تباہ کیے جانے کے خطرے سے آگاہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلپائن میں ایچ آئی وی کے کیسز 500 فیصد بڑھ گئے، طبی ہنگامی حالت نافذ
مذاکرات کی اہمیت
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کشیدگی میں جلد کمی نہ ہوئی اور ایران مذاکرات کی میز پر نہ آیا تو امریکہ ایران کا جوہری پروگرام تباہ کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اختر مینگل کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان
اسرائیلی فوج کی صلاحیتیں
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے پاس ایرانی جوہری پروگرام تباہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ مطلوبہ ہتھیار لیکن امریکہ کے پاس یہ صلاحیت اور ہتھیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میں نے ایم ایس دھونی سے پچھلے 10سالوں سے بات نہیں کی، ہر بھجن سنگھ کا انکشاف
اسرائیلی حملوں کے اثرات
اسرائیلی حملوں سے ایرانی ایٹمی پروگرام کو کتنا نقصان پہنچا اور اس سے عوام کو کیا خطرہ ہوسکتا ہے؟ جرمن چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں کے بعد ایرانی حکومت کمزور پڑ چکی ہے۔
ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے
واضح رہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر اسرائیل کے تازہ ترین حملوں نے نطنز، فردو اور اصفہان میں جوہری تنصیبات سمیت کئی اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان حملوں سے اگرچہ کچھ وقتی نقصان ضرور ہوا ہے مگر اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر مفلوج نہیں کرسکا۔