مجھے چیمبر اپیل داخل کرنا چاہئے تھی جو نہیں کی، میں یہ مانتا ہوں، مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی کیس میں سلمان اکرم راجہ کا اعتراف

سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ دوبارہ پھر آپ کے پاس موقع تھا، کوئی ہائیکورٹ کا آرڈر نہیں آیا کہ چیلنج کرتے، پھر آپ نے اسے چیلنج نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: چودھری شجاعت نے ملکی معاملات میں امریکی مداخلت کا امکان مسترد کر دیا
سلمان اکرم راجہ کا موقف
سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ الیکشن 8 فروری کو ہونا تھا، ہمارے پاس وقت نہیں تھا، الیکشن کی وجہ سے اور سپریم کورٹ کے 13 جنوری کے فیصلے کے بعد ہمارے بس میں کیا تھا؟ مجھے چیمبر اپیل داخل کرنا چاہئے تھی جو نہیں کی، میں یہ مانتا ہوں، ہمارے ملک کے آئین سے انحراف کی طویل تاریخ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دیہی علاقوں کے عوام کیلئے کوالیفائیڈ ڈاکٹر ملتا نہیں, ہم شہروں میں کچھ نہیں کرتے مگر دیہات کے جعلی ڈاکٹروں کے چالان پر چالان کر دیتے ہیں.
جیو نیوز کی رپورٹ
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی میں کنول شوذب کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے کسی کو پی ٹی آئی ڈکلیئر نہیں کیا، دو دن تھے ہمیں کسی پارٹی کو جوائن کرنا تھا، جسٹس امین الدین نے کہاکہ اب فیکٹس آ گئے، اب آپ فیصلے پر آئیں۔
جسٹس جمال مندوخیل کی باتیں
سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ نوٹ کرلیں جسٹس مندوخیل نے لکھا کہ میں نے ذاتی طور پر چیلنج کیا۔ میں نے ہائیکورٹ میں پٹیشن میں جنرل رول کو چیلنج کیا، ہائیکورٹ نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا اور الیکشن کمیشن کو واپس بھجوا دیا۔