اسلحہ برآمدگی: علی امین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے وارنٹ گرفتاری معطل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل: یکم مئی کے میچز سے متعلق اہم اعلان، انتظامات اور ہدایات
عدالت میں پیشی اور ضمانت کی تفصیلات
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور کیخلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر علی امین گنڈاپور عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل راجا ظہور الحسن نے عدالت کو بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے 3 جولائی تک علی امین گنڈاپور کی ضمانت منظور کر رکھی ہے، استدعا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے عدالت پیش ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کئے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کی افسر بینش فاطمہ کیلئے بین الاقوامی ایوارڈ
عدالت کا سوال اور جواب
عدالت نے استفسار کیا کہ 342 کے سوال نامہ کے جواب جمع کرا دیں، کب تک جواب جمع کرائیں گے؟ جس پر علی امین گنڈاپور کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ خیبر پختونخوا کے بجٹ کے بعد جواب عدالت میں جمع کرا دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے لاہور قلندرز کے سوشل میڈیا اکاونٹس تک رسائی بھی بند کردی
کیس کی سماعت اور آئندہ کی تاریخ
بعد ازاں عدالت نے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے اور کیس کی سماعت 2 جولائی تک ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں اسلحہ اور شراب برآمدگی کا کیس درج ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیانا گلوبل سپر لیگ میں پاکستان کے 4 کھلاڑی ایکشن میں ہوں گے
آڈیو لیکس کیس کی سماعت
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیکس کیس میں عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا کیخلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصر من اللہ بلوچ نے کی، جس میں وکیل راجا ظہور الحسن نے عدالت کو بتایا کہ علی امین گنڈا پور کی پشاور ہائی کورٹ سے ضمانت ہوچکی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے علی امین گنڈاپور پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 2 جولائی کی تاریخ مقرر کردی اور ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: شہبازشریف اور اسحاق ڈار نجکاری میں یقین نہیں رکھتے، مفتاح اسماعیل
علی امین گنڈاپور کا بیان
دوران سماعت علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سر مجھے بولنے کی اجازت ہے؟ کیا لائسنس کا پوچھنا جرم ہے؟ مجھے تو ایوارڈ دینا چاہیے تھا، مجھ پر ہی آڈیو لیک کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو کیس کے میرٹ پر بات ہوگی، آپ عدالت میں پیش ہی نہیں ہوتے، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں پیش ہوتا ہوں، بہت بار پیش ہوا، میرا دوسری عدالت میں ایک دوسرا کیس ہے وہاں بھی 2 جولائی کی تاریخ ہے۔
عدالت نے کہا کہ فرد جرم کی کارروائی کے لئے آپ کی حاضری ضروری ہے۔
میڈیا سے گفتگو
علاوہ ازیں عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل کو ٹرمپ کی جانب سے ظہرانے کی دعوت سے متعلق علم نہیں، جب تفصیلات سامنے آئیں گی تو بات کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری لیڈر شپ، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور کارکنوں پر مقدمات چل رہے ہیں، ہمارا وقت ان کیسز میں ضائع ہوتا ہے، پاکستان کا سسٹم تب درست ہوگا، جب کیسز ختم ہوں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم اسرائیل کو نہیں مانتے، ایران اور فلسطین پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ غزوہ ہند ہمارے سامنے ہو اور ہم شریک ہوں۔