عوام کو نمائندے منتخب کرنے کے حق سے 1970میں محروم رکھاگیا، جسٹس صلاح الدین

سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کا کیس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) — سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں وکیل سلمان اکرم راجہ نے بیان دیا کہ ووٹ ایک بنیادی حق ہے جو پیدائش سے ملتا ہے۔ جسٹس صلاح الدین نے کہا کہ عوام کو نمائندے منتخب کرنے کے حق سے 1970 میں محروم رکھا گیا۔ سلمان اکرم راجہ نے وضاحت کی کہ یہ حق صرف 1970 میں ہی نہیں بلکہ عوام کو بار بار محروم رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا چینی کی قیمت کم کرنے کا حکم
مخصوص نشستوں کا حق
دوران سماعت نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، جسٹس علی باقر رنجفی نے پوچھا کہ کیا پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کا دعویٰ کرے سکتی ہے، اور کیا مخصوص نشستیں لینا کسی جماعت کا بنیادی حق ہے؟ سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ جب عوام ووٹ دیتے ہیں تو مخصوص نشستیں ان کی ہوتی ہیں، اور مخصوص نشستیں لینا سیاسی جماعت کا بنیادی حق ہے۔ ووٹ کا حق بنیادی ہے لیکن یہ قانون کے ذریعے ریگولیٹ کیا گیا ہے۔
عدالتی سوالات کے جوابات
جسٹس مسرت ہلالی نے یہ بھی کہا کہ آپ سے جو سوال پوچھیں، اس وقت آپ کا جواب نہیں ملتا جس کی وجہ سے یوٹیوب پر تبصرے ہوتے ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے وضاحت کی کہ ہر سوال کا جواب ان کے ذہن میں نہیں ہوتا، اسی لیے وہ بعد میں جواب دینے کا کہتے ہیں۔