امریکی درخواست پر ثالثی کی: قطر

جنگ بندی کا آغاز
تہران، واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے جنگ بندی پر راضی ہونے کے اعلان پر عملدرآمد کا آغاز ہو گیا۔ ایران کے سرکاری ٹی وی نے جنگ بندی کے آغاز کی خبر نشر کر دی ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نے بھی طویل خاموشی کے بعد باقاعدہ جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا شیخ حسینہ بھارت سے دوبارہ بنگلہ دیش کی سیاست میں سرگرم ہو رہی ہیں؟
ایران کا بیان
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور اس کے ’دہشتگرد حامیوں‘ کے خلاف جنگ روکنے کے بارے میں ایک بیان جاری کیا ہے۔ کونسل نے خبردار بھی کیا ہے کہ مزید کسی بھی جارحیت کا ایران کی جانب سے فیصلہ کن، سخت اور بروقت جواب دیا جائے گا۔
بیان میں ایرانی عوام کی بیداری، برداشت اور اتحاد کی تعریف کی گئی ہے۔ کونسل کا کہنا ہے کہ دشمن کی شکست ایرانیوں کے پختہ عزم، سٹریٹجک صبر اور ذلت یا یکطرفہ سمجھوتہ کو قبول کرنے سے انکار کی وجہ سے ہوئی ہے۔
ایران اور اس کی افواج کو ایران پر حملوں کے جواب میں فیصلہ کن اور نپی تلی کارروائیوں کی بھی سراہنا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کی پیشکش، پاکستان رعایتی نرخوں پر خام تیل درآمد کرنے پر آمادہ
اسرائیل کا اعلان
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے طویل خاموشی کے بعد باقاعدہ جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔ جنگ بندی کا فیصلہ امریکی صدر ٹرمپ سے ہم آہنگی کے بعد کیا گیا، اور امریکی تجویز سے اتفاق کر لیا گیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیہ میں خبر دار کیا گیا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھرپور جواب دیا جائے گا، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اسرائیلی حکومت نے اپنے ایک بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ ایران کے ساتھ جنگ کے تمام اہداف حاصل کر لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وی پی این کے خاتمے سے فحاشی اور دہشت گردی کا خاتمہ
احتجاج اور جشن
ایران کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ جنگ بندی کے اعلان کے بعد ایران میں شہری جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور خوشی کا اظہار کیا۔ ایرانی پریس ٹی وی کے مطابق اسرائیل پر 4 حملوں کے بعد جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے بھی جنگ بندی کے آغاز کی خبر نشر کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آذربائیجان کی یوم آزادی پر ترکیہ، پاکستان کے رہنماؤں کی شرکت دوستی کی عکاس ہے: الہام علیوف
امریکی صدر کا بیان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اب اپنی کارروائی مکمل کر چکا ہے اور امید ہے کہ اب ایران امن کی جانب لوٹے گا۔ انہوں نے اسرائیل کو بھی امن کی جانب بڑھنے کی ترغیب دیں گے۔
ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے ردعمل کو بہت کمزور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی طرف سے داغے گئے 14 میزائلوں میں سے 13 کو مار گرایا گیا، کسی امریکی کو نقصان نہیں پہنچا اور ایران کے حملے میں بہت کم نقصان ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ژالہ باری نے شانگلہ میں تباہی مچائی، نظام زندگی مفلوج
قطر کا کردار
قطری وزیراعظم نے فون کر کے جنگ بندی کے لیے ایران کی رضا مندی حاصل کی۔ جنگ بندی کے اعلان پر ایران میں جشن مناتے ہوئے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
نیتن یاہو کی خاموشی
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل اور ایران کے جنگ بندی پر راضی ہونے کے اعلان پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی خاموشی برقرار رہی جس پر اسرائیلی میڈیا نے بھی سوال اٹھایا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کی خاموشی ٹرمپ کے اعلان پر سوالیہ نشان ہے جبکہ انہوں نے آج صبح سکیورٹی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلایا۔ اسرائیلی وزراء کو میڈیا پر بیان دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔