فواد چودھری کی 9 مئی کے 35 مقدمات یکجا کرنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس

سپریم کورٹ کا نوٹس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے فواد چودھری کی 9 مئی کے 35 مقدمات یکجا کرنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس کر دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: مظفر گڑھ میں بچے کے ساتھ اجتماعی درندگی، 5 مشتبہ افراد گرفتار
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی جانب سے 9 مئی کے واقعات سے متعلق درج 35 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے سماعت کے بعد تمام متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے اور کیس کی مزید سماعت یکم جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی
9 مئی کے واقعات
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو پاکستان میں اس وقت بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہرے شروع ہوئے جب سابق وزیر اعظم عمران خان کو نیب کی جانب سے القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سمیت پانچ بڑے شہروں کیلئے الیکٹرک بسوں کی خریداری آخری مراحل میں داخل
مظاہروں کے اثرات
ان مظاہروں کے دوران مختلف شہروں میں سرکاری اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے جن میں کور کمانڈر ہاؤس لاہور، میانوالی ایئربیس اور جی ایچ کیو راولپنڈی کے باہر مظاہرے شامل تھے۔
قانونی کاروائی
ان واقعات کے بعد حکومت نے تحریک انصاف کے سینکڑوں کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے، فواد چودھری جو اس وقت پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر تھے ان افراد میں شامل ہیں جن پر مختلف شہروں میں مجموعی طور پر 35 مقدمات میں ایف آئی آرز درج کی گئی تھیں。