سیلز ٹیکس واجبات کے تعین کے بغیرمقدمات اور گرفتاریاں غیرقانونی قرار،سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیلز ٹیکس واجبات کے تعین کے بغیر مقدمات اور گرفتاریاں غیرقانونی قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ اس فیصلے کی صدارت جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس عقیل عباسی نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: کنونشن سینٹر کے نجی استعمال پر ازخود نوٹس کیس: اٹارنی جنرل آفس سے جواب طلب
فوجداری کارروائی کی شرائط
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ نے بتایا کہ فوجداری کارروائی سے پہلے ٹیکس تعین اور اپیل کا حق ضروری ہے۔ بغیر سماعت اور سول کارروائی کے گرفتاری آئین کی خلاف ورزی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ابتدائی مرحلے میں فوجداری کارروائی انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔ ٹیکس چوری پر براہ راست مقدمات اختیارات سے تجاوز ہیں۔ پروسیکیوشن سے پہلے قانون کے تحت ٹیکس کی ذمہ داری طے کرنا ضروری ہے؛ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ صرف معلومات اکٹھی کرسکتا ہے، پروسیکیوشن کا اختیار نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرائے پر لی گئی گاڑی موت بن گئی، حادثے میں طالب علم کی موت سے متعلق کیس کی تحقیقات میں اہم انکشاف
تفتیش کا آغاز
عدالت نے وضاحت کی کہ تفتیش کا آغاز اس وقت ہو سکتا ہے جب محکمہ ٹیکس واجب الادا قرار دے۔ فوجداری کارروائی سے قبل سروس آف آرڈر، اپیل کا حق اور فیصلہ ضروری ہیں۔ صرف نوٹس یا ابتدائی انکوائری پر گرفتاری آئین کے خلاف ہے۔
فیصلے کے اثرات
فیصلے میں ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس ایف بی آر کا فوجداری اختیار غیر مؤثر قرار دیا گیا۔ تمام متعلقہ ہائیکورٹس کے فیصلے برقرار رکھیے گئے ہیں، اور اپیلیں خارج کی گئی ہیں۔ عدالت نے اعلان کیا کہ مقدمات، گرفتاریاں، ٹرائلز کالعدم قرار دیے گئے ہیں، اور تمام مجرمانہ کارروائیاں فوراً روکی جائیں۔