ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی

ایرانی وزیر خارجہ کا ٹرمپ کے مذاکرات کے دعوے کی تردید
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے ایران سے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، ترقیاتی اخراجات میں 40 فیصد اضافہ کر رہے ہیں: مزمل اسلم
مذاکرات کے حوالے سے وضاحت
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ٹرمپ کے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کے دعوے کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ واضح کردوں کہ نئے مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی معاہدہ، انتظام یا گفتگو نہیں ہوئی، مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی منصوبہ طے نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی شخص نے دوست سے بیوی کا ریپ کروا ڈالا
نیٹو سمٹ میں ٹرمپ کے بیان
نیٹو سمٹ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران اسرائیل تنازع اب ختم ہوچکا ہے، اب دونوں تھک چکے ہیں، دونوں جنگ کے خاتمے سے بہت مطمئن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: راستوں کی بندش؛ سیالکوٹ میں ٹماٹر 700روپے فی کلو ہو گئے
ایرانی جوہری تنصیبات اور دباؤ کی پالیسی
ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کی تباہی کے جائزے میں صرف اسرائیلی انٹیلی جنس پر انحصار نہیں کر رہے، ایران کے خلاف دباؤ کی پالیسی جاری رکھیں گے۔
معاہدے پر بات چیت کا امکان
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے ایران سے بات ہوگی اور معاہدے پر دستخط بھی ہو سکتے ہیں، میرے لیے معاہدہ ضروری نہیں، انہوں نے جنگ لڑ لی، اب واپس اپنی دنیا میں جا رہے ہیں، مجھے فرق نہیں پڑتا کہ معاہدہ ہو یا نہ ہو۔