بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے: حزب اللہ کے ممکنہ رہنما کو نشانہ بنانے کا دعوی
اسرائیل کی تازہ بمباری
بیروت(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل نے رات گئے بیروت ایئرپورٹ اور اس کے اطراف میں بمباری کی، جس کا مقصد حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ کو نشانہ بنانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ فلسطین و کشمیر کی قراردادوں کے نفاذ میں ناکام، اسلامی ممالک کو مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت: نواز شریف
جنوبی لبنان پر حملے
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، اسرائیل نے جنوبی لبنان کے 20 گاؤں پر بھی بمباری کی۔ اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ صیہونی فوج نے نباتیہ سمیت 70 گاؤں خالی کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ حملے حسن نصراللہ پر ہونے والے حملے سے زیادہ شدید تھے، جبکہ ہدف ممکنہ طور پر حزب اللہ کے سربراہ ہاشم صفی الدین تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مادھوری کی خوبصورتی دیکھ کر اپنا منہ جلا لیا تھا: اجے دیوگن
انفراسٹرکچر کو نقصان
قطری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، حملوں کے دوران کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ اس کے علاوہ، گزشتہ روز اسرائیلی حملوں میں 37 لبنانی شہری شہید اور 151 زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا لاہور ہائیکورٹ سے جرمانے کے حکم کیخلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع
شہریوں کی نقل مکانی
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً 12 لاکھ شہری نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، جبکہ 2 ہزار افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ حزب اللہ نے جواب میں شمالی اسرائیل پر 100 راکٹ داغے، جس کے باعث ساحلی علاقے نہاریہ میں آگ بھڑک اٹھی۔
حزب اللہ کا دعویٰ
حزب اللہ نے مارون الراس گاؤں میں جھڑپ کے دوران 17 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔