غيرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمٰن کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے ناجائز ہے، اس حوالے سے مجھے کوئی اختلاف یا تردد نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 15 ہزار ماہانہ پر کام کرنے والا سابق سرکاری ملازم 30 کروڑ کے اثاثوں کا مالک نکلا
اجلاس کا پس منظر
اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے قومی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ قانون بناتے وقت عوامی نمائندے اپنی سوسائٹی کو دیکھتے ہیں اور اس کے مزاج کو پرکھتے اور اس کی ویلیوز کا احترام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کسی حکومتی شخصیت کا عمران خان سے رابطہ ہوا، نہ کوئی مذاکرات، نہ پیشکش ہوئی: سینیٹر عرفان صدیقی
قانون سازی کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ ہماری سوسائٹی میں یہ چیزیں قابل قبول نہیں ہو سکتیں، سوسائٹی کے اپنے اقدار ہیں، چاہے جاہلانہ ہیں، چاہے جو کچھ بھی ہیں، لیکن ہمیں سب کچھ مدنظر رکھ کر ایک متوازن قانون سازی کی طرف جانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: جب زندگی سے لطف اندوز ہونا شروع کر دیں گے تو دل و ذہن سے ناراضی اور غصہ غائب ہو جائیگا، آپ بے لوث خدمت کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے
زنا اور نکاح کے معاملات
یہ بھی بالکل غلط ہے کہ آپ زنا کے لیے سہولیات پیدا کریں اور جائز نکاح کے لیے مشکلات پیدا کریں۔ یہ کون سا اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں یہ بحث ہو رہی تھی کہ 18 سال سے کم عمر لڑکا، لڑکی اگر نکاح کرتے ہیں تو ان دونوں سمیت نکاح خواں، والدین اور گواہ، سب سزا کے مستحق ہوں گے۔
خطرات کی نشاندہی
ہمیں یہ جاننا ہے کہ یہ کس کا ایجنڈا ہے؟ جو جائز نکاح میں رکاؤٹیں کھڑی کر رہا ہے، اس طرح بے راہ روی کے لیے راستے کھلیں گے۔








