الجریہ کے صحافی انس الشریف 4 ساتھیوں سمیت اسرائیلی فضائی حملے میں شہید

شہید ہونے والے صحافی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسرائیل کے غزہ میں فضائی حملے کے دوران الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اپنے چار ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ غزہ کے الشفا اسپتال کے باہر صحافیوں کے قیام کے لیے بنے ہوئے خیمے پر نشانہ بنا। اس حملے میں 7 افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں الجزیرہ کے رپورٹر محمد قریقہ اور کیمرہ آپریٹرز ابراہیم زاہر، محمد نوفل اور مؤمن علیوا بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ وقاص اکرم نے فواد چوہدری کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
حملے کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق وہ الشفاء ہسپتال کے باہر صحافیوں کیلئے بنے خیمے میں موجود تھے جہاں حملے کے دوران وہ شہید ہو گئے ہیں جبکہ اس حملے میں مجموعی طور پر 7 افراد شہید ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں الجزیرہ کے رپورٹر محمد قریقہ، کیمرہ آپریٹر ابراہیم زاہر، محمد نوفل اور مومن علیوا بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں ٹھیلہ لگانے والی بیوہ خاتون کو 5 لاکھ کا چیک
انس الشریف کا پیغام
28 سالہ انس الشریف نے اپنی آخری پوسٹ میں اسرائیلی بمباری کی شدت اور خونریز کارروائیوں کی شدید مذمت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حقائق کو بغیر کسی تحریف کے دنیا تک پہنچایا، اور کئی بار غم و الم کا سامنا کیا، مگر سچ بولنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔ الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے اس حملے کو پریس کی آزادی پر وحشیانہ حملہ قرار دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
حقوق انسانی کی تنظیموں کا ردعمل
اسرائیلی فوج نے انس الشریف پر حماس کے ساتھ تعلقات کا الزام عائد کیا ہے، تاہم حقوق انسانی تنظیموں نے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا کام محض رپورٹنگ تھی۔