راولپنڈی پولیس نے عمران خان کی بہنوں کو تحویل میں لے لیا

علیمہ خان اور نورین نیازی کی حراست
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پولیس نے بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں، علیمہ خان اور نورین نیازی، کو داہگل ناکے پر تحویل میں لے لیا۔ پولیس ان دونوں کو وین میں لے کر چکری انٹرچینج کی جانب روانہ ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: حسن نواز نے زندگی کی نئی اننگز کا آغاز کردیا
دھرنے کا انعقاد
علیمہ خان نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر دھرنا دیا ہوا تھا۔ اس دھرنے کی وجہ سے اڈیالہ روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور گاڑیوں کی بڑی تعداد میں قطاریں لگ گئیں۔ دھرنے میں سلمان اکرم راجہ، نیاز اللّٰہ نیازی، نعیم پنجوتھا اور دیگر وکلاء بھی علیمہ خان کے ہمراہ موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ: لڑکیوں سے زیادتی کرنے والے 20 ملزمان کو مجموعی طور پر 219 سال قید کی سزا
میڈیا سے گفتگو
علیمہ خان نے بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کے ساتھ مل کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت چاہے تو وہ رات 12 بجے بھی بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کروا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں 3 ماہ اور دیگر بہنوں کو 6 ہفتوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ علیمہ خان نے مزید کہا کہ "آج ہم اڈیالہ جیل ملاقات کے لیے آئے تھے، مگر ہمیں جیل سے دور روک دیا گیا۔ اگر ہمیں حراست میں لینا ہے تو لے لیں، ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ انصاف کے لیے ہم کہاں جائیں۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر انہیں ملاقات کرنے نہیں دی گئی تو وہ دھرنا ختم نہیں کریں گی۔
دھرنے کا اختتام
بعد میں بیرسٹر سلمان اکرم راجہ اڈیالہ جیل سے واپس لوٹ گئے اور دھرنے کے باعث اڈیالہ روڈ کو کلیئر کرکے ٹریفک کی روانی بحال کر دی گئی۔ تاہم علیمہ خان اپنی بہن نورین نیازی کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر موجود رہیں۔ پولیس حکام نے علیمہ خان اور نورین نیازی سے واپس جانے کی درخواست کی مگر انہوں نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا۔